اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے بھارت کے وزیر دفاع اور چیف آف آرمی سٹاف کے بے بنیاد الزامات اور بے بنیاد دعوئوں کو سختی سے مسترد کیا ہے جبکہ غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اور اس پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کردیا ہے ،
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے اپنی پہلی پریس بریفنگ میں کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں بھارت کے پاس آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں پر فرضی دعوے کرنے کی کوئی قانونی یا اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہونے والی جنگ بندی کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گی اور اس سے انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال نے بڑے پیمانے پر جانوں اور املاک کا نقصان کیا ہے اور اس نے لاکھوں بے گناہ فلسطینیوں کو بے گھر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو،
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک بہت پیچیدہ مسئلہ ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) ملک کے اندر حملوں و دہشت گردی میں ملوث ہے، سرحدوں پر باڑ کی تنصیب بڑی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واخان کا علاقہ افغانستان کا حصہ ہے اور پاکستان ہمسایہ ملک کی سرزمین کے بارے میں کوئی غلط عزائم نہیں رکھتا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ کسی ٹریٹی اتحاد کا حصہ نہیں رہا تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان امریکا کا نان نیٹو اتحادی رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خبریں ہیں کہ بلاول بھٹو کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے لیکن یہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں آیا، اس لیے اس حوالے سے بات نہیں کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں ہمارے سفیر شرکت کریں گے۔شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ہم ان تعلقات کو بہتر بنا رہے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے دوستانہ تعلقات ہیں، برطانیہ میں نسلی تعصب پر مبنی تبصرہ کیا گیا جو افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔