وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ کمٹی برائے توانائی کا اجلاس ،خصوصی صنعتی زونز و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کیلئے نئے نظام کی منظوری

اسلام آباد (صباح نیوز)کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومتی اقدامات کے باعث توانائی کے گردشی قرضے میں 12 ارب روپے کی کمی ہوئی جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر قیادت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، معاون خصوصی محمد علی، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں حکومت نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے خصوصی و صنعتی زونز (SEZs) وصنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف کی سفارش کو منظور کیا جبکہ خصوصی صنعتی زونز (SEZs) و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کیلئے نئے نظام کی منظوری دی گئی۔ اعلامیے کے مطابق کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے آج پاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹس اور اسپیشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور انکے انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی۔ اعلامیے کے مطابق اس نظام کے تحت خصوصی صنعتی زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی تقسیم کار کمپینیوں کے افسران کی مداخلت کو ختم کر دیا گیا۔

اس حوالے سے ایک مخصوص آپریشنز اینڈ مینجمنٹ میکینزم بنایا جارہا ہے جس پر پاور ڈویژن اور نیپرا دو سے تین ماہ میں عملدرآمد شروع کرے گا۔  نظام کے تحت زون ڈویلپر کو زونز میں موجود صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے کوئی اضافی لائسنس درکار نہ ہوگا۔ جس کے تحت صنعتوں کو یکساں ٹیرف کی بدولت مسابقت میں آسانی ہوگی، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔وزیراعظم نے نئے نظام کا اطلاق تمام خصوصی صنعتی زونز پر کرنے کی ہدایت کردی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے صنعتی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، اللہ کے فضل وکرم سے کاروبار میں آسانی کے اپنے عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ صنعتوں کو یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔ صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے،

برآمدات میں اضافہ ہوگا جبکہ خصوصی صنعتی زونز کو بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری سے صنعتیں معیشت کی مزید ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گی۔ اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر 2024کی گردشی قرضے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے اقدامات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافے کی بجائے کمی ہوئی، جولائی تا نومبر 2023 ء میں گردشی قرضے میں 368ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جبکہ 2024ء میں پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں کسی بھی قسم کے اضافے کی بجائے 12ارب روپے کی کمی آئی جس کے بعد گزشتہ مالی سال کی نسبت گردشی قرضے میں مجموعی طور پر 380ارب روپے کی بہتری آئی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ 4فیصد اضافے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بجلی شعبے کی وصولیاں 96 فیصد پر پہنچ گئیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بہتری کے بعد نقصانات کی مد میں 53 ارب روپے کی کمی آئی، بجلی کی مجموعی پر قیمت میں رواں مالی سال 4.64 روپے کی کمی کی گئی جو کہ اصلاحات کے بعد ممکن ہوا۔ وزیراعظم نے بریفنگ کے بعد شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اللہ رب العزت نے جب جب موقع دیا، ملک کو اندھیروں سے نکالا، بجلی شعبے کی اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے ثمرات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی کی صارفین کیلئے لاگت کو مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، پاور ڈویژن اور متعلقہ ادارے گردشی قرضہ کم کرنے اور شعبے کی اصلاحات کیلئے لائق تحسین ہیں۔

وفاقی کابینہ نے 14 آئی پی پیزکے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز ) کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی گئی۔منگل کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دی گئی اور ان آئی پی پیز سے گزشتہ برسوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کٹوتی ہوگی جبکہ نظرثانی سے 1.4 کھرب روپے کا فائدہ ہوگا۔اس حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدے سے گردشی قرضہ ختم ہوگا۔اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ اور ہوابازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے یورپ کیلئے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن ( پی آئی اے) کی پروازوں کی بحالی کو بڑی کامیابی قرار دیا اور وزیر دفاع خواجہ آصف اور وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان سمیت پوری کابینہ کی کوششوں کو سراہا اور مبارکباد بھی دی۔شہباز شریف نے کہا برطانیہ کیلئے بھی پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن جلد بحال ہوگا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور کے وزیر ہوابازی کے بیان سے معاشی تباہی ہوئی لیکن ہماری کوششوں سے اس کے اثرات ختم ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پنجگور کے مقام  پر پاک ایران نئی سرحدی کراسنگ سے قانونی تجارت میں اضافے کے ساتھ اسمگلنگ ختم ہوگی اور کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں جبکہ آرمی چیف کی سربراہی میں فتنہ الخوارج کیخلاف کامیاب آپریشنز  بھی جاری ہیں، امید ہے جلد پاکستان میں 2018 جیسا امن واپس آئے گا۔