نئی دہلی(صباح نیوز)بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں انتہا پسند حکومت نے دینی مدارس کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے اترا کھنڈ حکومت نے تقریبا 200 دینی مدارس کو فرضی قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے ۔ وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ مدارس کے خلاف کریک ڈاون کا مقصد “غیر قانونی سرگرمیوں یا مشکوک فنڈنگ حاصل کرنے میں ملوث مدارس کو ختم کرنا ہے۔
ادھم سنگھ نگر میں 129، دہرادون میں 60 اور ہریدوار میں 21 مدارس کو ممکنہ طور پر فرضی قرار دیا گیا ۔ دھامی نے ضلعی پولیس سربراہوں کو ہدایت دی کہ وہ مدرسہ کی کارروائیوں کا مکمل معائنہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی غیر قانونی فنڈنگ یا قواعد کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
مقامی مسلم رہنماں اور مدرسوں کے منتظمین نے مدارس کو فرضی اداروں کے طور پر وسیع پیمانے تشہیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مدارس کے منتظمین نے کہا کہ یہ مہم مسلمانوں میں خوف کا ماحول پیدا کر رہی ہے۔ حقیقی اداروں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مسلم تنظیموں نے کہا کہ مدارس کئی دہائیوں سے تعلیمی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔