با نی پی ٹی آئی کے کیسز عدالتوں میں ہیں،ایگزیکٹو آرڈر سے کسی کو جیل سے نہیں نکالا جا سکتا،راجہ پرویز اشرف

لاہور(صباح نیوز)سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کیا ہے کہ با نی پی ٹی آئی کے کیسز عدالتوں میں ہیں،ایگزیکٹو آرڈر سے کسی کو جیل سے نہیں نکالا جا سکتا،مذاکرات کی کامیابی کی امید کرنی چاہیے اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو بھی نظام چلتا رہے گا،مرکز میں پیپلز پارٹی دوسری بڑی جماعت ہے لہذاخواہش اور کوشش ہے کہ ہم سب مل کر بہتر فیصلے کرلیں۔وہ پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی ،سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ، فیصل میر۔نیپم جبار،رانا جواد،میاں ایوب،چودھری عبدالغفور اور احسن رضوی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پرنوید چودھری،عابد صدیقی،جمیل منج،امجد جٹ،نوید چودھری،ڈاکٹر خیام حفیظ،ملک علی سانول،بشری منظور مانیکا، شاہدہ جبیں،ذیشان شامی،نادیہ شاہ،عمران کھوکھر اور آغا تقی بھی موجود تھے۔راجہ پرویز اشرف نے میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ایسا عنصر نہیں آنا چاہیے جس سے قومی وحدت پارہ پارہ ہو جائے،پی ٹی آئی نے اب محسوس کیا ہے کہ گفت و شنید ہی مسائل کا حل ہے،خالی دشنامطرازی اور غیر اخلاقی حرکتوں سے مسئلہ حل نہیں ہو گا،سپیکر چیمبر میں ایک ابتدائی میٹنگ کامیابی سے ہو چکی ہے،آئندہ میٹنگ 2جنوری کو ہے،گفت وشنید شروع ہو جاتی ہے تو مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکل آتا ہے،دعا ہے ملک میں نئے سال میں سیاسی و معاشی استحکام آئے۔

انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کی ساری قوم اورکرسچن برادری کو کرسمس کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کے پاس صرف ڈائیلاگ کا ہتھیار ہے اور وہ گھپ اندھیرے میں بھی روشنی تلاش کر لیتا ہے،بدقسمتی سے پی ٹی آئی کا خیال تھا کہ وہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرینگے ،پی ٹی آئی کو بھی سمجھ آ گئی ہے کہ سیاسی جماعتوں سے ڈائیلاگ کے علاہ کوئی راستہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی میز پر کھلے ذہن سے بیٹھنا چاہیے،پی ٹی آئی نے ابھی ٹائم فریم کی بات نہیں کی۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک کو دوسرا بڑا چیلنج دہشت گردی ہے ،اب ہم اسکے متحمل نہیں ہو سکتے آگے بڑھنے کے لئے سیاسی استحکام ہی بنیاد ہے بہتر ہے ہم مل بیٹھ کر ڈائیلاگ کر کے ایک دوسرے کی بات سنیں،بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو کریڈٹ دیتا ہوںوہ مشکل ترین حالات میں مختلف خیالات کے حامل لوگوں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے میثاق جمہوریت کرتے وقت آئینی عدالتوں کی بات بھی کی تھی۔راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ 27دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی ہے،پی پی وسطی پنجاب کو خصوصی ٹرین لے جانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،خصوصی ٹرین   26دسمبر کو لاہور ریلوے سٹیشن سے نوڈیرو روانہ ہو گی،پاکستان بھر سے لوگ گڑھی خدا بخش میں جمع ہو کر بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرینگے۔انہوں نے واضح کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین اور عوام کوووٹ کا حق دیا،ضیا نے آئین بگاڑ دیا پھر مشرف نے تمام اختیارات اپنے پاس رکھ لئے،صدر آصف زرداری نے اس وقت اپنے اختیارات پارلیمان کے سپرد کر دئیے،اب پھر پیپلز پارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان میں سیاست،جمہوریت اور آئین کی سربلندی کے لئے پیپلز پارٹی نے قربانیاں دی ہیں،27دسمبر کے بعد اور زیادہ جذبے سے پارٹی مضبوط کرینگے۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی پیپلز پارٹی کا وژن ہے مجھے یقین ہے کہ پنجاب کے عوام پیپلز پارٹی کیساتھ کھڑے ہونگے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی رابطہ کمیٹیوں کے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمارے لوگ ترقیاتی کمیٹیوں اور بورڈز میں ہونے چاہیں،یقین ہے کہ یہ اتحاد چلے گا جبکہ ہمیں صبر،حوصلہ اور برداشت چاہیے۔