اسلام آباد(صباح نیوز) سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس سے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے ممکنہ حل کی راہ ہموار ہو گئی ہے ، امید ہے کہ معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔
اپنے ایک انٹرویو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے ساتھ پرامن حل تلاش کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور مفاہمت ہی واحد راستہ ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت آگے بڑھنے کے لیے کھلے دل سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔ سینیٹرعرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں برداشت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعمیری بات چیت میں حصہ لیں اور نتیجہ خیز اور پرامن حل کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تحریک انصاف کے تحریری مطالبات کا جائزہ لیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اپوزیشن کے تحفظات کو دور کرنا ہے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا اپنے چارٹر آف ڈیمانڈز کو تحریری طور پر پیش کرنے کا فیصلہ مذاکرات کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس نقطہ نظر سے اتفاق کیا ہے، تعمیری بات چیت میں ان کی تجاویز کا جائزہ لیا جا سکے گا۔سینیٹر عرفان صدیقی نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کے حوالہ سے ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قوم کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کے روشن مستقبل کے لیے کام کریں جس کا تصور قائداعظم محمد علی جناح نے دیا تھا۔