جماعت اسلامی سندھ میں ڈاکو راج اور حکومتی بے حسی کیخلاف جلد تمام سیاسی وسماجی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی

کراچی(صباح نیوز) 25 دسمبر 2024  انٹرنیٹ کو بنیادی حق قرار دیکر ڈجیٹل بل آف رائٹس لانے کے دعویدار بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی سندھ میں سولہ سالوں سے برسراقتدار ہے مگر عوام پانی، صحت ،تعلیم اور صحت جیسے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں ،کندھ کوٹ سمیت سندھ بھر میں عملی طور پر ڈاکوؤں کا راج ہے، شہریوں کی جان ومال، عزت وآبرو محفوظ نہیں، بلاول بھٹو سب سے پہلے سندھ میں ڈاکوراج ختم کرکے اپنے صوبہ کے عوام کو عزت کے ساتھ زندہ رہنے کا حق دلائیں۔سندھ کے پانی پر ڈاکہ، کارونجھر کی کٹائی اورکچے کے ڈکؤوں کو پیپلزپارٹی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ درجنوں لوگ اس وقت بھی کچے کے ڈاکؤوں کے چنگل میں قید ہیں مگر حکومت سب کچھ ٹھیک کے دعوے کرتے نہیں تھکتی جو کہ ان کی ناکامی اور بے حسی کی انتہا ہے۔ جماعت اسلامی سندھ میں ڈاکو راج اور حکومتی بے حسی کیخلاف جلد تمام سیاسی وسماجی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی جس میں آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو ،صوبائی امیر کاشف سعید شیخ ، نائب امراء پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ عزیز، امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر غلام مصطفی میرانی ودیگر نے کندھ کوٹ میں منعقدہ ایک روزہ ضلعی تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی امیر کاشف سعید شیخ نے تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جنگل کا قانون اور آج کے جدید دور میں سندھ کے عوام زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم اور عملی طور پر پتھر کے دور میں رہ رہے ہیں۔ پیٹرول،گیس،کوئلے اور زراعت کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود مخلص قیادت کے فقدان کی وجہ سے سندھ کے عوام مہنگائی، بھوک، بدحالی اور غربت وافلاس کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔

صرف ایک ضلع تھرپارکر میں رواں سال450لوگوں نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کی بتی گل کردی ،سندھ میں بدامنی کی یہ صورتحال ہے کہ لوگ دن کو محفوظ ہیں اور نہ رات میں ،تمام تر وسائل اور ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن کرنے کے دعووں کے باوجود عوام غیر محفوظ ہیں۔