فوجی عدالتیں بری ہیں تو تحریک انتشار کے لیڈر ان کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟ عطااللہ تارڑ

اسلا م آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اگر فوجی عدالتیں اتنی ہی بری ہیں، تو ماضی میں تحریک انتشار کے لیڈر ان کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کے ٹرائل میں عالمی قوانین کی پاسداری کی گئی۔دفاعی ادارے پر حملہ کیا ہو تو ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوتا ہے، دفاعی تنصیبات پر حملہ کرتے ہیں تو ادارہ سزا دیتا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار نے 2 دن سے ملٹری کورٹس کی جانب سے سزاوں کے معاملے پر پروپیگنڈا کیا، ملک سے باہر بھی لابنگ کی جارہی ہے۔ جن لوگوں کو سزاوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے تھے، اس لیے ان کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوا۔

یہ بات واضح ہے کہ فوجی عدالت ٹرائل صرف اسی وقت کرتی ہے جب دفاع ادارے پر حملہ ہو جیسا کہ کور کمانڈر ہاوس، مردان میں، بالا حصار میں ہوا، جب آپ دفاع ادارے کی کسی عمارت پر حملہ کریں اور جلاؤگھیراؤ کریں تو اس ادارے کی ذمہ داری ہوتی ہے ملزمان کو پکڑنا جس طرح آپ ریلوے میں کوئی جرم کریں تو ریلوے پولیس ایف آئی آر درج کرتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جس طرح منشیات کا مقدمہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی کورٹس(اے این ایف کورٹس)، دہشتگردی کا مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں (اے ٹی سیز) میں چلتا ہے، ریلوے تنصیبات پر حملہ ہو تو اسے ریلوے پولیس دیکھتی ہے، اسی طرح فوجی مقامات پر حملے کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے گئے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے تمام ملزمان کو فیئر ٹرائل کا حق دیا گیا ہے، عدالتوں میں ملزمان کے وکیل موجود تھے، ملزمان کی فیملیز کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اگر فوجی عدالتیں اتنی ہی بری ہیں، تو ماضی میں آپ کے لیڈر ان کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟، قانون کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار کے پروپیگنڈے کا مقصد رعایت حاصل کرنا ہے، تاہم ایسا ممکن نہیں، آپ کے پاس دیگر فورمز پر اپیل کا حق ہے، اسے استعمال کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کے ٹرائل میں عالمی قوانین کی پاسداری کی گئی، انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، تمام ملزمان کو قانون کے مطابق سزائیں ملیں گی۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آج وزیراعظم نے قائداعظم کی ولادت اور مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارک باد پیش کی، اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم سب ملکر اس ملک کو عظیم بنائیں گے