اسلام آباد(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ29 دسمبر کو اسلام آباد میں غزہ مارچ ہوگا تمام اسلام آباد کے شہریوں کو اس میں آنے کی دعوت دیتا ہوں، کل سے کسانوں کی ملک گیر تحریک شروع کریں گے، پاکستانی میزائل کمپنیوں پر امریکہ کوپابندی لگانے کا کوئی حق نہیں ہے ، حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کو درست سمت میں جانا چاہیے،
ان خیالات کا اظہار امیر جماعت نے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم ،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا امیر جماعت اسلام حافظ نعیم نے کہاہے کہ دو اور پر بات کرنی ہے 25 دسمبر کو کسانوں کی تحریک شروع کریں گے، منڈی بہاوالدین میں کل کسان مارچ منعقد کیا جائے گا، چھوٹا کسان بہت پریشان ہے گنے کی قیمت کا تعین نہیں ہورہاہے شوگر مل اپنی مرضی کی قیمت لگارہے ہیں ۔ حکومت نے کسانون کے ساتھ برا سلوک کیا مگر اس کے باوجود زیادہ پیداوار ہوئی ۔گنے کی قیمت حکومت نے فکس نہیں کی جس کی وجہ سے شوگر مل مافیا ریٹ کم دے رہاہے ۔پچھلے سال گندم کی قیمت فکس کرکے پچھلی حکومت ہٹ گئی تھی، چھوٹا کسان پریشان ہے اس تحریک کو پورے ملک میں لیکر جائیں گے اس تحریک کو لاہور سمیت پورے پاکستان میں لے کر جائیں گے ۔ اس سے فوڈ سیکورٹی بھی متاثر ہوگی ،
امیر جماعت نے کہاکہ29 دسمبر کو اسلام آباد میں غزہ مارچ کریں گے تمام اسلام آباد کے شہریوں کو اس میں آنے کی دعوت دیتا ہوں، غزہ میں 45ہزار سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں ۔ ٹرمپ یرغمالیوں کی بات کررہاہے مگر مرنے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیوں کہ وہ مسلمان ہیں،حکمرانوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستانی میزائل کمپنیوں پر پابندی لگا رہا ہے جس کا اس کو کوئی حق نہیں ہے ۔امریکی دھمکیاں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے ۔حافظ نعیم نے کہاکہ غزہ پر اے پی سی میں او آئی سی کا سمٹ کرنے کا فیصلہ ہواتھا اس کو بلایا جائے ۔ اسرائیل بچوں پر بمباری کررہاہے اسرائیل نسل کشی کررہاہے اس میں لڑنے کی سکت نہیں ہے، حماس آج بھی اسرائیل کے خلاف جدوجہد کررہی ہے ۔ عالمی ضمیر کو جھنجوڑنا ہوگا۔ اسرائیل کے عزائم گریٹر اسرائیل کے ہیں اس کو روکنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عزہ ملین مارچ سے پوری دنیا کو پیغام جائے گا ۔ امیر جماعت نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کو درست سمت میں جانا چاہیے یہ پہلے ہونے چاییے تھے تاکہ خون خرابہ نہ ہوتا ۔ حکومت نے جمہوری قدروں کو پامال کیا ہے یہ حکومت ہی فارم 47 کی ہے بڑا جوڈیشنل کمیشن بنایا جائے جو فارم 45 پر فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری آزادی پر بات ہونی چاہیے انٹرنیٹ پر پابندی اور سست کرے گی تو پاکستان کی معیشت کس طرح ترقی کرئے گی ۔اس کی وجہ سے لوگ ملک سے باہر جاتے ہیں یہ حکومت پاکستان کے ساتھ برا کررہی ہے ان کے پاس نکلنے کا بھی کوئی راستہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ضلع کرم میں صورتحال بہت خراب ہے یہ مسئلہ پرانہ ضرور ہے مگر حکومت کا کام ہے کہ ان مسائل کو حل کرے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر اس حوالے سے کام کرنا ہوگا ۔ زمین کا تنازعہ فرقہ واریت میں تبدیل ہوچکا ہے ۔امیر جماعت نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ بھی بامعنی مذاکرات کئے جائیں پاکستان اور افغانستان کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بلوچستان میں بھی بدامنی ہے ،آپریشن سے مسائل حل نہیں ہونگے وہاں بھی لوگوں کو عزت دینی ہوگی۔ ہمیں ہر صورت ضلع کرم میں امن چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ شام میں جو کچھ ہوا ہے اس کا فائدہ عوام کو ہونا چاہیے ۔ شام میں بشار الاسد اور اس کے والد نے لاکھوں لوگوں کو قتل کیا ہے ۔شام۔کے لوگوں کو اپنے مسائل خود حل کرنے چاہیے۔ شام میں امن قائم ہو جاتا ہے تو اس سے پورے خطے کو اسرائیل کی دہشت گردی سے نجات مل جائے گا ۔ شام کی عبوری حکومت نے ابھی تک امن رکھا ہے اور عام معافی کا اعلان کیا ہے ۔حافظ نعیم نے کہاکہ حکومت نے کسانوں کو بے یار و مددگار چھوڑا ہے ۔سردیوں کے بعد اگر بجلی کی قیمت کم نہ ہوئی تو دوبارہ احتجاج کے لیے اسلام آباد آئیں گے ۔ ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکومت کو بجلی کی قیمت کم کرنی ہوگی۔