پشاور (صباح نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے وفاق سے ضلع کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی)تعیناتی کی درخواست کردی۔خیبرپختونخوا کابینہ نے کرم میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے عملی اقدامات کا فیصلہ کیا اور دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت نے وفاق سے ایف سی تعیناتی کی درخواست کردی۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حساس علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری کی تعیناتی بھی کی جائے گی۔ دستاویز کے مطابق پشاور، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، ملاکنڈ کیلئے خصوصی بم پروف گاڑیاں خریدنے کی گرانٹ جاری کردی گئی ہے اور قبائلی اضلاع سمیت کرک، بنوں، لکی مروت، ٹانک، ڈی آئی خان اور دیگر اضلاع کے ڈی پی اوز کو بم بروف گاڑیاں دی جائیں گی۔ دستاویز کے مطابق امن وامان کو خراب کرنے والوں کا نام شیڈول 4 میں شامل کرنیکا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ امن کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف بلاتفریق کارروائیاں کی جائیں گی،
کرم میں امن کے قیام کیلئے گرینڈ جرگہ کو طویل مدت تک جاری رکھا جائیگا۔ دستاویز کے مطابق امن وامان کو خراب کرنے والوں کو دہشت گرد قراردیا جائے گا اور کرم میں تمام بنکرز اور بھاری اسلحہ حکومتی تحویل میں لیا جائیگا۔ خیال رہے کہ ضلع کرم میں پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستے 76 روز سے بند ہیں، شہر میں اشیائے خورونوش، ادویات، تیل، لکڑی اور ایل پی جی کی شدید قلت ہے۔ آمدورفت کے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں نے پریس کلب کے باہر شدید سردی میں احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔