پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں حکومتی آپریشن پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لیں اور ملٹری آپریشن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں انسانی المیہ سے قبل ماضی کے ملٹری آپریشنوں کے نتائج سے سبق حاصل کریں وادی تیراہ کے مکین گزشتہ دو عشروں سے مسلسل عسکریت اور ملڑی آپریشنوں کے غذاب سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے عوام پہلے ہی معاشی بدحالی،بے روزگاری اور مسلسل بدامنی کے نتیجے میں عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا ہیں ایسے میں ایک بار پھر شدید سردی کے جاری لہر میں عوام کو اپنے گھروں سے زبردستی بے گھرکرنے کی پالیسی کسی بھی طور ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ھے ملٹری آپریشن اور ہیوی گولہ باری سے بڑے پیمانے پر بے گناہ لوگوں کے جان ومال اور املاک کو نقصان پہنچتا ھے جس سے عوام میں حکومت اور اداروں کے خلاف منفی سوچ پروان چڑھنا ایک فطری عمل ھے لہذا حکومت فی الفور تیراہ میں ملٹری آپریشن پر نظرثانی کریں اور صدیوں پرانے طریقہ کار کے مطابق مقامی عمائدین،علمائے کرام اور جرگہ کے زریعے مسائل کا حل نکالیں۔
انہوں نے کہا ھے کہ آپریشن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے اور شدید موسمی حالات کے پیش نظر معصوم اور شیرخوار بچوں کی اموات سمیت ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے گا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کئی بار علاقے میں ملٹری آپریشن کئے گئے ہیں اور تجربات نے ثابت کردیا ھے کہ ملٹری آپریشن اور گولی کبھی بھی کسی مسلے کا پرامن اور دیرپاحل ثابت نہیں ہوا ہے بلکہ ہمیشہ سے مزاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد اور قابل عمل راستہ ہوتا ھے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ھے کہ گزشتہ کئی روز سے تیراہ سے بے گھرہونے والے متاثرین کی بحالی کیلئے متعلقہ ادارے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں اور کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور متاثرین کو ریلیف فراہم کریں۔