کراچی(صباح نیوز)سندھ حکومت ،قابض میئر اور واٹر کارپوریشن کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کے باعث شہر بھر میں جاری پانی کے شدید بحران کیخلاف جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں ہفتہ کو 15مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈرز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر کراچی دشمنی بند کرو، پانی دو پانی دو، ہمیں ٹینکروں میں نہیں نلکوں میں پانی دو،97فیصد ٹیکس دینے والا شہر پانی سے محروم، ذمہ دار قابض مئیر مرتضی وہاب، پانی دو، جینے دو، ٹینکر مافیاکی حکومتی سرپرستی ختم کرو، واٹر کارپوریشن کے چیئرمین مرتضیٰ وہاب استعفیٰ دو ‘ سمیت دیگر نعرے اور مطالبات درج تھے۔
فریسکو چوک برنس رو ڈ پر ہونے والے مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ منعم ظفر خان نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی کے شہریوں کو مہنگے داموں ٹینکروں کے بجائے نلکوں میں پانی دیا جائے۔ ٹینکر مافیا کو ختم کر کے حکومتی سرپرستی بند کی جائے اور کے فور منصوبہ فوری مکمل کیا جائے۔ کراچی کے عوام نے شہر کے 15 مختلف مقامات پر پانی کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاج کر کے سندھ حکومت اور قابض میئر سے پانی دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔پانی کی فراہمی شروع نہ کی گئی تو ہم مشاورت کے بعد بہت جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
کراچی میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کی عدم فراہمی کا ہے۔ 15 دنوں سے کراچی کے شہری پانی کی عدم فراہمی کے باعث پریشان ہیں۔حکومت نے ریڈ لائن کے نام پر سڑک کو کھود کر چھوڑدیا اور 84 انچ کی لائن کی مرمت بھی نہیں کی جارہی۔ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے، صوبے کے بجٹ کا 95فیصد حصہ دیتا ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے عوام کو نلکوں میں پانی نہیں دیا جاتا۔ صوبائی حکومت اور کے ایم سی عوام سے ٹیکس پورا وصول کرتی ہیں ۔کراچی کے عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے اور سندھ پر 16سال سے قابض حکمرانوں کے خلاف اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 19 برس گزر گئے، نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کر کے ”کے فور” منصوبہ پیش کیا اور اہل کراچی کویومیہ 650 ملین گیلن پانی ملنا تھالیکن وفاقی و صوبائی حکومت اور قابض میر کیلئے انتہائی شرم کا مقام ہے جو ابھی تک ”کے فور” منصوبہ مکمل نہیں کرسکے۔حکمرانوں کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کا کاروبار ترقی کررہا ہے لیکن کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہورہا۔واٹر اینڈ کارپوریشن کے ایم ڈی کہتے ہیں کہ کراچی کو 5500 ٹینکرز سے پانی فراہم کرتے ہیں۔وہ بتائیں کہ کراچی کے عوام کو نلکوں کے بجائے ٹینکرز کے ذریعے مہنگے داموں پانی کیوں فروخت کیا جارہا ہے۔
سفیان دلاور نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر پانی سمیت بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ جو پانی کے ٹینکر 2 ہزار میں ملا کرتے تھے وہ اب 7 ہزار کے ملتے ہیں۔ پانی کی عدم فراہمی کے ذمہ دار قابض مئیر اور وزیر اعلی سندھ ہیں۔ قابض مئیر نے پہلے مئیر شپ پر قبضہ کیا اور اب شہریوں سے پانی بھی چھین لیا ۔علاو ہ ازیں شاہراہ فیصل اسٹار گیٹ ، کالا پل ، کورنگی کراسنگ ، مین نیشنل ہائی وے ، ناظم آباد نمبر 7بس اسٹاپ ، مین سپر ہائی وے ، پاور ہائوس چورنگی ، اورنگی ٹائون پانچ نمبر چورنگی ، شیر شاہ پراچہ چوک ، نورانی کباب ہائوس چورنگی ، واٹر پمپ چورنگی شاہراہ پاکستان، مین حب ریور روڈ ، ڈالمن مال نزد حیدری مارکیٹ اور جوہر موڑ پر بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن سے جماعت اسلامی کے امرائے اضلاع و دیگر ذمہ داران نے خطاب کیا ۔