قاہرہ (صباح نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قاہرہ میں منعقدہ ترقی پذیر ممالک (D-8)کے گیارہویں سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے دو طرفہ ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی کہ D-8 سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے رکن ممالک کے درمیان شعبوں میں باہمی طور پر مفید تعاون بڑھانے کی راہیں ہموار ہونگی۔ دونوں رہنمائوں نے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص دوطرفہ تجارت، معیشت، توانائی، سلامتی اور علاقائی روابط کے حوالے سے پاک ایران برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ایران کے مابین موجودہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کے ذریعے نئے شعبوں کی نشاندہی کرکے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون میں وسیع استعداد کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے سرحدی علاقوں کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کے معاش کو بہتر بنانے کے لیے بارڈر مارکیٹوں کو مزید فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا جن میں سے کچھ کا پہلے ہی افتتاح ہو چکا جبکہ چند پر کام جاری ہے۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی مسائل پر فراہم کی جانے والی حمایت کو بھی اجاگر کیا۔علاقائی اور عالمی اہمیت کے تمام معاملات پر قریبی روابط رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ،اسرائیل کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔دونوں رہنمائوں نے مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز بلند ر کھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان، فلسطین، لبنان اور شام سے تعلق رکھنے والے بہن، بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے ملاقات میں ایران کے سپریم لیڈر کیلئے اپنا تہنیتی پیغام بھی دیا۔ وزیراعظم نے برکس (BRICS) کا رکن بننے پر ایران کو مبارکباد بھی دی اور پاکستان کی برکس میں رکنیت کے لیے ایران کی حمایت کی درخواست کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مسعود پزشکیان کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔