اسلامی جمعیت طلبا نے ہمیشہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے،حافظ نعیم الرحمن

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبا نے ہمیشہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے،اسلام ایک نظام کا نام ہے جس میں سب کے مساوی حقوق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انگریز سامراج میں جو بیوروکریٹ تیار ہوتا ہے اسکو سکھایا جاتا ہے کہ تم قوم کے خادم ہولیکن جو بیوروکریٹ یہاں تیار کیا جاتا تھا اسکو سکھایا جاتا تھا کہ تم یہاں کے حاکم ہوں عوام خادم ہے۔انگریز تو چلا گیا لیکن انکا مائنڈ سیٹ وہی ہے،یہاں جرنیلوں کو سکھایا گیا ہے تم قوم کے حاکم ہو،بیورکریسی کو بھی یہی سکھایا گیا ہے اسٹیبلشمنٹ کے لوگوں  نے 90 فیصد عوام کو غلام بنایا ہوا ہے،نوجوانوں کو اصل بات سمجھنی ہوگی بنیادی انسانی حقوق سے بڑھ کر ہم نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،اس نظام کو چلانے والوں نے خود کو خدا سمجھ لیا ہے،یہ زہنیت کبھی عوام کے لیے کام نہیں کرسکتی اس لیے انکے خلاف جدوجہد کرنی ہے۔یہ خود دہشت گرد ہیں جو ہمارے حقوق پامال کرکے ہم پر مسلط ہیں۔فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر لوگ مسلط کردیتے جاتے ہیں،اس وقت اسمبلیوں میں دیکھیں تو 70 سے 80 فیصد کھرب پتی بیٹھے ہیں۔کوئی اسٹیبلشمنٹ کے بوٹ پالش کر کے کوئی اپنے ہاریوں پر جبر کر کے اسمبلیوں میں بیٹھا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبا کے زیر اہتمام طلبہ حقوق کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  اسلامی جمعیت طلبہ کی تنظیم کو عظیم الشان کنونشن منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،اسلامی جمعیت طلبا نے ہمیشہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے۔اسلامی جمعیت طلبا تنظیم پاکستان کے قیام کے بعدبن گئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نظریے کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا پورے برصغیر کو اس نظریے نے ایک کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام ایک نظام کا نام ہے جس میں سب کے مساوی حقوق ہیں،انگریز سامراج میں جو بیوروکریٹ تیار ہوتا ہے اسکو سکھایا جاتا ہے کہ تم قوم کے خادم ہولیکن جو بیوروکریٹ یہاں تیار کیا جاتا تھا اسکو سکھایا جاتا تھا کہ تم یہاں کے حاکم ہوں عوام خادم ہے۔انہوں نے کہا کہ انگریز تو چلا گیا لیکن انکا مائنڈ سیٹ وہی ہے،یہاں جرنیلوں کو سکھایا گیا ہے تم قوم کے حاکم ہو،بیورکریسی کو بھی یہی سکھایا گیا ہے اسٹیبلشمنٹ کے لوگوں  نے 90 فیصد عوام کو غلام بنایا ہوا ہے،ان لوگوں نے اسی وجہ سے آپس میں رشتہ داریاں بھی کیں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اصل بات سمجھنی ہوگی بنیادی انسانی حقوق سے بڑھ کر ہم نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،اس نظام کو چلانے والوں نے خود کو خدا سمجھ لیا ہے،ہم نظام کی تبدیلی کی تحریک چلاتے ہیں۔اسلامی جمعیت طلبا ایک جمہوری فورس ہے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جمعیت کے ناظم اعلی کا انتخاب نہ ہوا۔ہم نے ایک ادارہ کھڑا کیا ہے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ خاندان کے لوگ سربراہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پیدائش جنرل ایوب کی گود میں ہوئی ہے،یہ اتنے جمہوری ہیں کہ اکثریت کو نہیں مانا اور ملک کو توڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ زولفقار علی بھٹو بہت بڑا کردار ہے اس ملک کو دو لخت کرنے والا۔یہ اپنے آپ کو جمہوری کہتے ہیں کبھی وراثت پر چلتے ہیں تو کبھی وصیت پر چلتے ہیں۔ن لیگ بھی خاندان کا نام ہے سب انکے آگے پیچھے گھومتے ہیں وہ کبھی صدر اور چئیرمین نہیں بن سکتے۔انہوں نے کہا کہ 78 سال سے جماعت اسلامی میں کبھی انتخاب نہیں رکا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ طلبہ تنظیمیں  موجود ہوں تو کوئی تعلیم کو مہنگا نہیں کرسکتا غریب کے لیے تعلیم کے دروازے بند نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسمبلیوں میں دیکھیں تو 70 سے 80 فیصد کھرب پتی بیٹھے ہیں۔کوئی اسٹیبلشمنٹ کے بوٹ پالش کر کے کوئی اپنے ہاریوں پر جبر کر کے اسمبلیوں میں بیٹھا ہے لیکن عام آدمی کا کوئی نمائندہ اسمبلیوں میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اپنے لیے فیصلے کرتے ہیں شرمناک بات ہے جب لوگوں کو بنیادی ضروری اشیا نہیں مل رہیں وہیں وزرا اور ارکان نے اپنی تنخواہ میں اضافہ کرلیا ہے،یہ زہنیت کبھی عوام کے لیے کام نہیں کرسکتی اس لیے انکے خلاف جدوجہد کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارا بازو تھا سکوت ڈھاکہ ہوا بنگلہ دیش کو ہم سے جدا کیا گیا۔جنرل ایوب،یحیی،زولفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب وہ کردار ہیں جنہوں نے ہمارے بازو کو الگ کیا۔پاکستان ایک نظریے کا نام ہے  جب اس نظریے پر عمل نہیں ہوا تو پھر دوریاں پیدا ہوئیں تھیں،یہ خود دہشت گرد ہیں جو ہمارے حقوق پامال کرکے ہم پر مسلط ہیں۔فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر لوگ مسلط کردیتے جاتے ہیں،تم نے 90 ہزار لوگوں کو ہتھیار ڈالنے پرمجبور کردیا تھا تم تاریخ میں ایسے ہی یاد رکھے جاو گے۔