سائبر سکیورٹی آڈٹ رپورٹ نے وفاقی صوبائی حکومتوں اور سرکاری اداروں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی

اسلام آباد( صباح نیوز)سائبر سکیورٹی آڈٹ رپورٹ نے وفاقی صوبائی حکومتوں اورسرکاری اداروں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی، ،صدر وزیراعظم آفسز سمیت تمام سرکاری محکموں کو ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنے والا سرکاری ادارہ نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن(این ٹی سی) کریٹیکل ٹیلی کام ڈیٹا اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ریگولیشنزپرمبنی سائبر سکیورٹی سالانہ رپورٹ میںآڈٹ نہ کرائے جانے کا انکشاف ہواہے ۔

گذشتہ سال ہونے والا سالانہ سائبر سکیورٹی آڈٹ میں این ٹی سی کا آخری نمبر تھا جس کی وجہ سے اس سال این ٹی سی نے اپنے ادارے کا سائبرسکیورٹی آڈٹ ہی نہیں کرایا ۔این ٹی سی سرکاری محکموں کو ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی سروس فراہم کرنے والے واحد سرکاری ادارہ ہے ،سائبر سکیورٹی آڈٹ نہ ہونے کی وجہ سے تمام سرکاری محکموں کی سائبر سکیورٹی خطر ے میں پڑگئی ۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے سائبر سکیورٹی آڈٹ نہ کرانے والی ٹیلی کام آپریٹرز کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ۔اس خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کی جانب سے جاری ہونیو الی سائبر سکیورٹی رپورٹ نے وفاقی صوبائی حکومتوں اورسرکاری اداروںکے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی، پی ٹی اے کی رپورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی سائبر سکیورٹی کا پول کھول دیا،صدر وزیراعظم آفسز سمیت تمام سرکاری محکموں کو ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنے والا سرکاری ادارہ این ٹی سی کریٹیکل ٹیلی کام ڈیٹا اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ریگولیشنزپرمبنی سائبر سکیورٹی سالانہ رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ انہوں نے آڈٹ ہی نہیں کرایا۔سائبرسکیورٹی آڈٹ رپورٹ 2023 کے مطابق سائبر سکیورٹی کے حوالے سے نجی ٹیلی کام آپریٹرزسرے فہرست ہیں۔

نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی)وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ریاست کے زیر انتظام تمام اداروں کو ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولت فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے۔ این ٹی سی حکومت پاکستان کے لیے سرکاری ٹیلی کام ،آئی سی ٹی سروس فراہم کرنے والا ادارہ ہے۔جو سرکاری دفاتر اور ان کے جزوی یونٹوں کو جدید کالنگ، براڈ بینڈ، ڈیٹا سینٹر سروسز، ویب ہوسٹنگ، آئی ایس ڈی این اور ریڈیو وائرلیس نیٹ ورکنگ کی سہولیات فراہم کرتاہے۔

ادارے کی ذمہ داریوں میں سرکاری محکموں کے ڈیٹا کو محفوظ بنانا اور ہر قسم کے سائبر حملوں سے سرکاری ڈیٹا کی حفاظت شامل ہے تاہم پی ٹی اے کی سائبرسکیورٹی سالانہ رپورٹ برائے 2023 نے کارپوریشن کی کارکردگی پر سوال کھڑے کردیئے ہیں ،کریٹیکل ٹیلی کام ڈیٹا اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ریگولیشنز)سی ٹی ڈی آئی ایس آر( کی سالانہ رپورٹ میں2023 کیٹ ون میں شامل8میں سے 6پرائیویٹ ٹیلی کام آپریٹروں نے اپنا سکیورٹی آڈٹ کرایاہے جن میں ٹیلی نار،جیز،زونگ،ٹرانس ورلڈ ،پی ٹی سی ایل اور یوفون شامل ہیں جبکہ دو آپریٹرز نے سائبر سکیورٹی آڈٹ ہی نہیں کریاہے جس میں این ٹی سی اور ایس سی او شامل ہیں ۔ٹیلی کام آپریٹر کی درجہ بندی ان کے نیٹ ورک کے سائز، لائسنس کی اقسام اور د یگر عوامل کی بنیاد پر کی گئی۔کٹیگری نمبر ون جس میں تمام موبائل فون آپریٹر اور ایک سے زائد لائسنس کے حامل بڑے فکسڈ لائن آپریٹرز شامل ہیں۔سائبر سکیورٹی آڈٹ 2022 کے مطابق کیٹیگری ون میں پاکستان موبائل کمیونیکیشنز لمیٹڈ(پی ایم سی ایل)جیز 100 میں سے96.63 پوائنٹ کے ساتھ سر فہرست رہا۔

اس کے بعد ٹیلی نار پاکستان 94.23 پوائنٹ کے ساتھ رنر اپ رہا۔92.78پوائنٹ کے ساتھ زونگ تیسرے نمبر پر ،87.89پوائنٹ کے ساتھ یوفون /پی ٹی سی ایل چوتھے ،76.74 پوائنٹ کے ساتھ ٹرانس ورلڈ پانچویں اور 74.03پوائنٹ کے ساتھ چھٹے اور آخری نمبر پر این ٹی سی آیا۔جبکہ سائبر سکیورٹی آڈٹ 2023میں این ٹی سی نے سائبر سکیورٹی آڈٹ ہی نہیں کریا ہے ۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے کہاہے کہ کریٹیکل ٹیلی کام ڈیٹا اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ریگولیشنز)سی ٹی ڈی آئی ایس آر( کی سالانہ آڈٹ رپورٹ جمع نہ کرانے والے ٹیلی کام آپریٹرز کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی، ٹیلی کام آپریٹرز کو مقررہ وقت میں تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرکے رپورٹ پی ٹی اے کو جمع کرانی ہوتی ہے ۔