لندن(صباح نیوز) انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر گذشتہ روز جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے زیر اہتمام برطانوی پارلیمنٹ ہائوس میں ایک کشمیر کانفرنس کا انعقاد ہوا،کانفرنس میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے ذمہ داران و سینئر رہنمائوں کے علاوہ برطانیہ کے مختلف علاقوں سے منتخب ممبران پارلیمٹ اور کونسلرز کے سمیت انسانی حقوق و آزادی پسند تنظیموں کے نمائندگان، صحافتی برادری اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس کی نظامت کاری کے فرائض ممبر پارلیمنٹ رچرڈ بورگن اور لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے آرگنائزر امجد نواز نے مشترکہ طور پر سرانجام دی۔لندن میں قائم لبریشن فرنٹ کے انٹرنیشنل سیکرٹریٹ سے جاری تفصیلی بیان کے مطابق ممبر پالیمنٹ لیئم بائرن نے اپنے خطاب میں کشمیریوں کی حق رائے دہی کے استعمال کرنے کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری کنٹرول لائن کے دونوں اطراف بے شمار مسائل کے شکار ہیں، ہم برطانوی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر کے طور پر ان کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔بیان کے مطابق لیوٹن سے ممبر پارلیمنٹ ریچل ہاپکن نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق کشمیر سے ملنے والی خبروں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ہر ملک کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کشمیری عوام کے غیرمشروط حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم برطانیہ میں رہنے والے کشمیریوں کے حکومت برطانیہ کی کشمیر پالیسی پر پائے جانے والے تحفظات سے آگاہ ہیں اور ان تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ ممبر پارلیمنٹ طاہر علی نے برطانوی کشمیری کمیونٹی کو متحد ہو کر زیادہ سے زیادہ ایم پیز سے رابطہ کرنے کرنے کا مشورہ دیا تاکہ وہ آپ کی آواز بن سکیں۔کانفرنس سے اپنے خطاب میں بیڈفورڈ سے ممبر پارلیمنٹ محمد یاسین نے کشمیریوں کو برطانیہ کی بڑی سیاسی جماعتوں سے اپنے روابط قائم کرنے پر زور دیا تاکہ ان کی آواز مزید طاقتور ہو۔ممبر پارلیمنٹ ڈیبی ابراہیم نے اپنے خطاب میں بھارتی جیل میں پابند سلاسل لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور نامور انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ میں اپنی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے ایک سیشن کے دوران حکومت کو بھارتی سفیر کے سامنے اس مسئلے کو اٹھانے کا مشورہ دیا۔ ممبر پارلیمنٹ عمران حسین نے کہا کہ ہم نے ارلی موشن میں یاسین ملک کیس پر بحث کو رکھا ہے۔شرکائے کانفرنس سے مخاطب ہو کر سابقہ لیبر صدر اور ممبر پارلیمنٹ جیرمی کوربن نے کشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بحیثیت بنیادی فریق کے اس حل کا فیصلہ ریاسی عوام نے کرنا ہے نہ انڈیا اور پاکستان کو۔ انہوں نے برطانوی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے ہند و پاک کو اپنی امداد انسانی حقوق سے مشروط کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں اس پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔ کانفرنس میں انسانی حقوق تنظیم سے وابستہ پروفیسر شاہد نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے حقائق کو ہائوس کے سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کے ساتھ جہاں ایسا سلوک روا رکھا جا رہا ہو تو وہاں تصور کیا جاسکتا ہے کہ عام انسانوں کی زندگی کیسی ہو گی۔کانفرنس سے مقررین نے پاکستان کے زیر انتظام آزاد کشمیر میں بنیادی حقوق کی تحریک اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف سے منظرعام پر آنے والے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
بیان کے مطابق مقررین نے یسین ملک کی قید اور غیر قانونی سزا اور ان کی بگڑتی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شفاف عدالتی ٹرائل ہر انسان کا بنیادی حق ہے خواہ وہ کسی بھی ملک سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو اپنے حق میں دلائل کا موقع ملنا چاہیے۔ اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں افسپا اور ٹاڈا جیسے کالے قوانین کے تحت کشمیری سیاسی قیدیوں کو انتقام کا نشانہ بنا جا رہا ہے۔کانفرنس سے لبریشن فرنٹ برطانیہ زونل کے صدر لیاقت لون، ایم پی یاسمین قریشی، مرکزی چیف آرگنائزر صابر گل، صدر جے کے ایل ایف یورپ زون ملک مشتاق پاشا، ممبر سپریم کونسل طارق شریف، زونل جنرل سیکرٹری تنویر ملک، زونل سیاسی شعبے کے سربراہ سردار نسیم اقبال خان ایڈووکیٹ، سینئر رہنما عماد ملک، یاسر نوید، ناظم بھٹی، مرزا صائب بیگ، لطیف ملک، گلفراز خان، ثنا حسین، انیق ککرو، ثنا ملک، ماریہ ، فاطمہ ،ایشا شبیر اور دیگر نے خطاب کیا۔