اسلام آباد (صباح نیوز) قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں کمی کے باعث عوام نے اپنی رقوم نکالنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔حال ہی میں پنشنرز بینیفٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس کا منافع 15.36 فیصد سے کم کر کے 14.16 فیصد جبکہ بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ کا سالانہ منافع بھی کم کرکے 14.16 فیصد اورریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 14.52 سے 12.72 فیصد کردی گئی تھی ۔
موجودہ حکومت کے دور میں قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر کئی مرتبہ پرافٹ کم ہو چکا ہے جب کہ گزشتہ حکومت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دور میں پرافٹ میں اضافہ کیا گیا تھا۔قومی بچت کے ایک صارف امتیا ز عاصی کے مطابق اسلامک سروا اسکیم میں ایک سال کے دوران پانچ مرتبہ منافع کم کیا جا چکا ہے۔عوام سے پیسے لینے کے لئے اسلامک سروا اسکیم کے آغاز میں منافع کی شرح 20 فیصد رکھی گئی جب اب کم کرکے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔قومی بچت کے ادارے میں ملازمین کی کمی کے باعث عمر رسید ہ صارفین کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑ تا ہے ۔
اس کے برعکس پندرہ برس تک کنٹریکٹ پر کام کرنے والے بے شمار ملازمین کو حال ہی میں ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے جو کنٹریکٹ ملازمین سے بہت بڑی زیادتی ہے۔عوام حلقوں وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب سے صارفین اور کنٹریکٹ ملازمین کے اس مسلے کو جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ یاد رہے ستمبر 2024 میںوفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے مختلف قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں کمی کردی گئی تھی، وزارت خزانہ نے بچت اسکیموں کے منافع میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سیونگ، اسپیشل سیونگ اکانٹ، ڈیفنس سیونگ اسکیمز،پنشنرز اور شہدا فیملی ویلفیئر اکانٹس کا سالانہ منافع بھی کم کردیا گیا۔ پنشنرز بینیفٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکانٹس کا منافع 15.36 فیصد سے کم ہوکر 14.16 مقرر کیا گیا جبکہ بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ کا سالانہ منافع بھی کم کرکے 14.16 فیصد اورریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 14.52 سے 12.72 فیصد کردی گئی تھی۔