پشاور(صباح نیوز)سابق سینئرصوبائی وزیر اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی کے امیر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ انصاف کی دعوے دار پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے صوبے میں عملا بلدیاتی اداروں کو مفلوج کر رکھا ھے اور عوامی مینڈیٹ کو پس پشت ڈال کر تین سال سے اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز روک کر صوبائی حکومت نے مخالفین کو دیوار سے لگانے کی تمام حدیں عبور کی ہیں صوبائی حکومت اپنے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز جاری کر رہی ہیں اور دیگر جماعتوں سے وابستہ صوبے کے ہزاروں بلدیاتی نمائندوں کو محروم رکھا ھے صوبائی حکومت کے اس اقدام کے خلاف 18 دسمبر کو دھرنا دیں گے ،
ان خیالات کا اظہار انہوں گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر تحصیل چیئرمین اپر دیر رفیع اللہ خان،تحصیل چیرمین ثمرباغ دیرلوئر سعید احمد باچا،چیرمین حیات آباد پشاور سیف الرحمن درانی سمیت پشاور شہر کے مختلف نیبرہوڈ اور ویلج کونسلوں کیچیرمینوں ایوب قریشی،نورغلام آفریدی اور محمد اقبال سمیت دیگر بلدیاتی نمائندے بھی موجود تھے ، عنایت اللہ خان نے کہا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور صوبے انکے یونٹس ہیں بلدیاتی نظام بھی آئین کے تحت ہوتے ہیں صوبوں کے اندر فنڈز کی تقسیم کے لیے ایک طریقہ کار موجود ہے اور اس حوالے سے بلدیاتی کمیشن بھی موجود ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کرکے بلدیاتی نظام کو مفلوج کردیا گیا ۔
پی ٹی آئی نے بلدیاتی اداروں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا ھے، بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کے بعد میونسپل سروسز شدید متاثر ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا صوبائی حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے گئے صوبے میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے 56 تحصیلوں میں 3 ارب 72 کروڑ روپے صرف پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کو جاری کیے گئے جبکہ 80 سے زائد تحصیلوں اور چار ہزار بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز سے محروم رکھ کر ناانصافی کی بدترین مثال قائم کی ہے، عنایت اللہ خان نے کہا کہ انصاف کے نام پر نا انصافی کا قانون قائم ہے انہوں نے دھمکی دی کہ ہم اس کے خلاف شدید احتجاج کریں گے یہ پیسے ان کے باپ دادا کی جاگیر نہیں ہے صرف اپنے لوگوں کو فنڈز جاری کیے گئے ہیں جو غیر قانونی ہے ہم نے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کیا ہے اورصوبائی حکومت اور تحریک انصاف کی اقربا پروری کے خلاف 18 دسمبر کو احتجاجیدھرنا بھی دیں گے۔