کراچی (صباح نیوز) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اور سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے ایران پر امریکہ کی عائد مزید اقتصادی پابندیوں کو غیر منصفانہ اور دوہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو چاہیے کہ وہ مشرق وسطی کے امن کو تباہ کرنے کے بجائے جنگی جرائم میں ملوث اسرائیل کو لگام اور ایران پر عائد کی گئی پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔ یورپ و امریکی سرپرستی میں کم وبیش ڈیڑھ سال سے غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 17,492 بچوں سمیت 44,429 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ 105,250 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ اسرائیل کی اس کھلی سفاکیت پر عالمی طاقتیں تو خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں،
حکمران بھی سرد مہری اور بے بسی و بے حسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔ غزہ کے محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر منیر البرش نے کمزور اور لاچار فلسطینیوں پر استعمال ہونے والے اسرائیلی اسلحے سے متعلق ہولناک انکشافات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج ایسے ہتھیار استعمال کر رہی ہے جن سے مرنے والوں کی لاشیں بخارات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔اس کے باوجود امریکہ سمیت عالمی ضمیر اورمسلم حکمرانوں کی بے حسی افسوس ناک اورقابل مذمت ہے۔ایک بیان میں کہاکہ امریکہ مسلم دشمنی کی پالیسی اپناتے ہوئے جنگی جرائم میں ملوث صیہونی ریاست اسرائیل کی سرپرستی کر کے مشرق وسطی کا امن تباہ کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے نامزد صدر ٹرمپ نے حلف اٹھانے سے پہلے ہی حماس کیخلاف اور مشرق وسطی کی زمین کو جہنم بنانے کی دھمکی دی تھی، جو اس کی جارحانہ پالیسیوں کا غماز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے عراق، لبنان، افغانستان اور غزہ میں انسانیت کا خون کیا ہے اور اس کی جارحیت سے پوری انسانیت کو خطرہ لاحق ہے۔ وہ جو خود کو جمہوریت اور انسانی حقوق کا علمبردار سمجھتا ہے، عراق اور افغانستان کو مٹی کا ڈھیر بنا چکا ہے اور غزہ و لبنان میں اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے انسانیت کا قتل عام کیاہے۔ اس لیے امریکہ کو چاہیے کہ وہ مشرق وسطی کے امن کو تباہ کرنے کے بجائے جنگی جرائم میں ملوث اسرائیل کو لگام اور ایران پر عائد کی گئی پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔