اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے قائدین اور حکومتی کمیٹی کے درمیان دھرنے کے مقام کے حوالے سے مذاکرات شروع ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک طرف بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں احتجاجی قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوچکا ہے تو دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جلسے کے مقام کے تعین کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔حکومت کی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر داخلہ محسن نقوی، امیر مقام اور رانا ثنا اللہ شامل ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر اور شبلی فراز شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دونوں کمیٹی کے درمیان مذاکرات اسپیکر قومی اسمبلی کی منسٹر انکلیو میں قائم رہائش گاہ پر ہورہے ہیں۔مذاکرات میں متفقہ طور پر دھرنا پوائنٹ فائنل کیا جائے گا، ممکنہ طور پر پشاور موڑ کو دھرنا پوائنٹ ڈکلیئر کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنا پوائنٹ ڈکلئیر ہونے کے بعد حکومت مظاہرین کی راہ میں رکاوٹیں نہیں کھڑی کرے گی۔ مظاہرین بھی پشاور موڑ سے آگے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی نہیں کریں گے۔
دوسری جانب شبلی فراز نے مذاکراتی عمل کا حصہ نہ ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ میں بذات خود مذکراتی عمل میں شامل نہیں اور بیرسٹرگوہر اور اسدقیصر سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی مذکرات ہوں گے بانی پی ٹی آئی کی تازہ ہدایات کے عین مطابق ہوں گے، اس کے لیے کسی بھی سطح پر کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ شبلی فراز نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کا پرامن احتجاج بانی کی رہائی تک جاری رہے گا۔