خواتین پر تشدد مساوات اور انصاف کے حصول میں ایک بنیادی رکاوٹ ہے.ڈاکٹر شاہدہ رحمانی

اسلام آباد(صباح نیوز)خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر سیکرٹری وویمن پارلیمانی کاکس/ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں دنیا بھر کی ان خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہوں جو مختلف اقسام کے تشدد کا شکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین پر تشدد نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ یہ مساوات اور انصاف کے حصول میں ایک بنیادی رکاوٹ بھی ہے۔ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے وویمن پارلیمانی کاکس کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے وومن پارلیمانی کاکس قانونی اور سماجی اصلاحات کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ کا قانون 2010 اور اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 جیسے قوانین کے نفاذ میں فعال کردار ادا کیا ہے، جو خواتین کے وقار، تحفظ اور حقوق کی ضمانت دیتے ہیں۔سیکرٹری ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندہ کی حیثیت سے، مجھے اپنی جماعت کے اس عزم پر فخر ہے جو خواتین کی طاقت و ترقی کے لیے ہمیشہ قائم رہا ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے ویژن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پولیس اسٹیشنز، لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جیسے انقلابی منصوبوں سے لاکھوں خواتین کو معاشی سہولتیں فراہم کی گئی اور انہیں خودمختار بنایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) آج بھی پاکستان میں پس ماندہ طبقے کی خواتین کے لیے ایک روشنی کی کرن ہے، معاشی خودمختاری اور سماجی ترقی کو یقینی بنا رہا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کی خواتین کے لیے عزم کی پہچان بن چکا ہے۔ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے اپنے پیغام میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن، میں تمام پالیسی سازوں، سول سوسائٹی، اور عام شہریوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ خواتین کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے متحد ہو جائیں۔

انہوں نے قانونی اقدامات، ثقافتی اصلاحات، اور متاثرہ خواتین کے لیے مضبوط مددگار نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے اپنے پیغام میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی اپیل کی جہاں خواتین خوف سے آزاد، مساوی طور پر شریک اور عزت و وقار کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مساوات، انصاف اور عزت کے اصولوں پر مبنی معاشرہ ہی ترقی کی ضمانت ہے۔