واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیا ،دوسری بار کامیاب ہو کر امریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ہوگئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کے بعد نتائج کا عمل تاحال جاری ہے، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کم از کم مطلوبہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہو گئے ہیں۔ متعدد ریاستوں انڈیانا، کینٹکی، جیارجیا، اوہائیو، ورجینیا اور کیرولینا میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے اور ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اب تک کے نتائج کے مطابق ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 277 ووٹ لے کر صدر بننے میں کامیاب ہو گئے جب کہ ان کی مدمقابل کملا ہیرس 226 ووٹوں کے ساتھ ان سے پیچھے ہیں،ابھی تک نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ کسی بھی امیدوار کو جیت کیلئے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹ درکار تھے۔امریکہ کے صدارتی انتخابات میں پہلے ہی قبل از وقت ووٹنگ میں 8کروڑ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرچکے تھے۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست انڈیانا، فلوریڈا، اوہائیو ، کینٹکی، ریاست اوکلوہاما ، الباما ، جنوبی کیرولینا، ریاست مسی سپی ، آرکنساس میں ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے ، ویسٹ ورجینیا میں بھی ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے۔ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے نیومیکسکیو میں 5، اوری گن 8، کولوراڈو میں 10، مین 1، ہوائی 4 ، واشنگٹن میں 12 ، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں 3 اور کیلیفورنیا میں 54 الیکٹورل ووٹ لے کرمیدان مار لیا ، کملا نے سب سے زیادہ ووٹ لے کرکیلیفورنیا میں کامیابی حاصل کی ۔ریاست ہوائی میں دسویں مرتبہ ڈیموکریٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے ، اسی طرح ایلی نوائے، نیوجرسی ، میری لینڈ اور ورمونٹ میں کملا ہیرس کامیاب ہوگئیں، ورمونٹ میں کملاہیرس نے 3 ہزار 77 ووٹ حاصل کئے، ڈونلڈ ٹرمپ کو ورمونٹ میں2561 ووٹ ملے۔ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، پینسلوینیا اور وسکونسن وہ سات ریاستیں ہیں جن کو سوئنگ سٹیٹس کہا جاتا ہے اور انہی کے پاس وائٹ ہائوس کی کنجیاں ہیں۔
ساتوں ریاستوں میں مجموعی طور پر 93 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔سوئنگ ریاستوں میں جارجیا میں 16، کیرولینا 16، پنسلوینیا 19 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ایری زونا میں 11 ، وسکونسن اور نیواڈا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے، کملا ہیرس نے مشی گن میں 15 ووٹ لئے ۔سینیٹ میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کی پارٹی پر برتری حاصل کی ، امریکی سینیٹ میں ری پبلکنز نے 100میں سے 51 نشستیں لے کر سادہ اکثریت حاصل کرلیں جبکہ ڈیموکریٹس نے 43 نشستیں حاصل کیں۔ ٹرمپ کے کیمپ میں جشن کا سماں ہے ، ٹرمپ کے حامیوں نے وائٹ ہائوس کے باہرجمع ہوکر خوب ہلہ گلہ کیا ، ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے وائٹ ہائوس کے سامنے نعرے لگائے۔ریاست فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکہ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم اسے بہتر کریں گے، امریکہ کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔دوسری بار منتخب ہونے والے صدر نے کہا کہ عوام نے میرا بھرپور ساتھ دیا، ہم امریکہ کے زخموں پر مرہم رکھیں گے، امریکہ کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔ا نہوںنے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، ہم نے آج تاریخ رقم کی ہے، امریکہ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم بہتر کریں گے، امریکہ کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے حامیوں نے بہترین انتخابی مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کے لیے شاندار مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کا کنٹرول واپس حاصل کیا، یہ امریکہ کی سیاسی کامیابی ہے، میری فتح جمہوریت کیلئے بھی فتح ہے، جن لوگوں نے میرا ساتھ دیا، میں ان کا بھرپور شکریہ ادا کرتا ہوں، مختلف قوموں سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے ہمارا ساتھ دیا، ایک بار پھر اعتماد کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔نومنتخب صدر نے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں گے،
امریکہ کے تمام معاملات اب ٹھیک ہونے والے ہیں، اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھوں گا جب تک آپ لوگوں کے خواب پورے نہ کروں۔انہوںنے کہا کہ سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکہ آئیں، امریکہ کو محفوظ بنائیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم مضبوط اور طاقتور فوج چاہتے ہیں اور آئیڈل صورتحال ہے کہ ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے، آپ جانتے ہیں کہ اپنے سابقہ 4 سال میں ہماری کوئی جنگ نہیں تھی، سوائے اس کے کہ ہم نے داعش کو شکست دی تھی، ہم نے داعش کو ریکارڈ مدت میں شکست دی لیکن ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔نومنتخب صدر نے کہا کہ مخالفین نے کہا کہ آپ جنگ شروع کروگے، میں نے کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔