اسلام آباد(صباح نیوز)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہر ابلوچ نے کہا ہے کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے، قانونی کارروائی کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں چینی باشندے ہمارے اہم مہمان ہیں، پاکستان یہاں چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کو بھرپور تحفظ و سلامتی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر ہونے والے حملے کے حوالے سے تشویش ہے ،قانونی کارروائی کریں گے ، پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے کام کر رہا ہے، تمام سابق چیف جسٹس کو دورے کے دوران سفارتخانے کی جانب سے سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف قطر کے دو روزہ دورے پر ہیں، وہ قطر کے امیر اور وزیراعظم سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں ، جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس پہلے سعودی عرب میں تھے، وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جہاں ان کی ویتنام کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کی اسپیکر نے 27 سے 29 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کیا، روسی سپیکر نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کیں۔
اوٹاوا کی جانب سے بھارت کے وزیرِ داخلہ امیت شاہ پر کینیڈا کی سر زمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کو نشانہ بنانے کے منصوبے کا الزام عائد کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان بارہا عالمی برادری کی توجہ بھارت کی دیگر ممالک میں ماورائے عدالت قتل عام پر دلاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2019 میں پاکستان نے بھارت سے تجارت معطل کی تھی، پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت کے حوالے سے ابھی بھی وہی پوزیشن برقرار ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں نہ مداخلت کرتا ہے نہ ہی اپنے معاملات میں مداخلت پسند کرتا ہے ۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر سنجیدہ تشویش کا اظہار کیا ہے، ان دہشت گرد گروہوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔