لبنان پر اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 150 افراد شہید

 بیروت (صباح نیوز) لبنان پر اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 150 افراد شہید
500  سے زیادہ زخمی  ہوگئے ۔لبنانی وزارتِ صحت  کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کے طول و عرض میں حزب اللہ کو ٹھکانے لگانے کے نام پر عام لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ صیدون شہر کے ساتھ ساتھ سیمور، عین الدلب اور حرمل میں بھی بہت زیادہ بمباری کی گئی ہے۔ فلائی دبئی نے 3 اکتوبر تک دبئی سے بیروت کی پروازیں روک دی ہیں۔لبنانی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ صورتِ حال انتہائی سنگین ہے۔ ہلاکتیں بڑھتی جارہی ہیں اور زخمیوں کی تعداد بھی کم و بیش 500 ہوگئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے حملوں میں ایک سول ڈیفینس سینٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جو اسلامک ہیلتھ سوسائٹی کے زیرِ انتظام ہے۔اس حملے میں نیم طبی عملے کے 6 ارکان شہید ہوئے۔ لبنانی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ نیم طبی عملے کے ارکان جان کی پروا کیے بغیر لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔فرانس نے لبنانی کو ہنگامی طور پر 12 میٹرک ٹن کی امداد دی ہے جس میں دوائیں، اشیائے خور و نوش اور علاج میں استعمال ہونے والے آلات شامل ہیں۔ یہ بات لبنان کے قائم مقام وزیرِصحت فراس ابیاد نے بتائی۔

یہ امدادی سامان فرانسیسی فوج کے ایک طیارے نے بیروت پہنچائی۔فرانسیسی سفارت خانے نے بتایا کہ لبنانی حکومت نے امداد کی خصوصی درخواست کی تھی اور بتایا تھا کہ اسپتالوں میں ایک ہزار سے زائد زخمی فوری امداد کے منتظر ہیں۔لبنان کے میٹرنٹی ہومز میں دواں اور آلات کی شدید قلت کے پیشِ نظر ایسوسی ایشن ٹیولپ
نے 18 میڈیکل سپلائی بکس بھجوائے ہیں۔ فرانس نے امداد کی فراہمی میں تعاون پر یورپی یونین میں
اپنے پارٹنرز کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فرانس کے وزیرِخارجہ ژاں بیرٹ نے لبنانی ریڈ کراس کو ایک کروڑ یورو
کی ہنگامی امداد بھی فراہم کی ہے۔دوسری طرف دی سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ پیر کو لبنان کی بارڈر کراسنگ پرایک عمارت پر اسرائیلی فوج کے حملے میں سارت ایران نواز جنگجو زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ دیدیت یابوز نامی علاقے میں کیا گیا۔