صنعاء (صباح نیوز) اسرائیل کی جانب سے یمن کے صوبے الحدیدہ پر حملہ، نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ایسے علاقے کو نشانہ بنانا ہے جہاں پہلے ہی عوام جنگ اور مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ یمن کی سیاسی اعلی کونسل نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے یمنی عوام کی مشکلات کو مزید بڑھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں کونسل نے کہاکہ بجلی گھروں کو نشانہ بنانے کا مقصد واضح ہے کہ یمنی عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا جائے تاکہ ان کی تکالیف میں اضافہ ہو۔
یہ حملہ یمنی قیادت کے اس دیرینہ موقف کو بھی مزید مستحکم کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی حمایت اصولی، ایمانی اور دینی بنیادوں پر قائم ہے، جو نہ کبھی کمزور ہوئی ہے اور نہ ہی ہوگی۔ اسرائیل کی جانب سے کی گئی اس جارحیت نے یمنی افواج کے عزم کو مزید تقویت دی ہے، جو اس مجرم ریاست کو سخت جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔یہ وقت عالمی برادری کے لیے ہے کہ وہ یمن پر ہونے والے اس اسرائیلی حملے کی مذمت کرے اور خطے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کو روکے، ورنہ ظلم کے خلاف مزاحمت کی یہ چنگاری جلد ہی ایک ایسی آگ میں بدل جائے گی جسے بجھانا مشکل ہوگا۔