مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز)اسرائیلی فوج کی شمالی قیادت کے اعلی حکام لبنان پر زمینی حملہ کرنے کے لیے شدید دبا وڈال رہے ہیں، جب کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں یرغمالیوں کے معاملے میں اپنی دلچسپی مکمل طور پر ختم کر دی ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی ڈیل کے لیے یحیی السنوار اہم شخصیت ہیں، لیکن وہ واحد نہیں جو اس معاملے میں ناکامی کا سامنا کر رہے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ نیتن یاہو یرغمالیوں کی واپسی کے حوالے سے عوامی سطح پر بیانات تو دیتے ہیں، لیکن ان کی توجہ کا مرکز حزب اللہ اور ایران کے ساتھ جاری علاقائی تنازع ہے۔کیا یہ نیتن یاہو کی ترجیحات کی نئی حکمت عملی ہے یا اسرائیل کے اندرونی تنازعات کا عکس؟