خیبرپختونخوا کی حکومت کو غیرملکی سفارت کاروں کے دورے سے آگاہ کردیا تھا،ترجمان دفتر خارجہ


اسلام آباد (صباح نیوز) دفترخارجہ کی ترجمان ممتاززہرا بلوچ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کو غیرملکی سفارت کاروں کے دورے سے آگاہ کردیا تھا،کچھ سفیروں نے انفرادی طور پر وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے اپنے سفر سے متعلق آگاہ کیا تھا،پاکستان کسی بھی غیرملکی سفارت کار کو سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، وزیراعظم نے مالدیپ، ترکیے، کویت اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقاتیں کیں، وزیر اعظم نے اسرائیلی بڑھتی جارحیت کی مذمت کی، پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سفارتی و اخلاقی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ غیرملکی سفیروں کے دورے سے متعلق کے پی حکومت کو خط لکھا گیا تھا،کچھ سفیروں نے انفرادی طور پر وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے اپنے سفر سے متعلق آگاہ کیا تھا ،وزارت خارجہ کی جانب سے تمام پروٹوکول پورے کئے گئے تھے۔ اس حوالے سے تمام ثبوت وزارت خارجہ کے پاس موجود ہیں۔ اس بارے میں داخلی تحقیقات کی گئیں۔

ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس نے غیرملکی سفیروں کے دورے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا۔ چیمبر آف کامرس اسلام آباد کے خلاف کارروائی کا جائزہ لے رہے ہیں، واقعہ کے بعد ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات کی۔ غیرملکی سفارت کاروں کو بھی متعدد مواقعوں پر جاری گائیڈ لائنز کی پیروی کرنے کا کہتے ہیں، پاکستان کسی بھی غیرملکی سفارت کار کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح وہاں امن و سلامتی کے حوالے سے متفکر ہے، ہم  افغان ہمسائیوں کے ساتھ مل کرکوشش کررہے ہیں کہ افغانستان دوسرے ممالک کے لئے خطرہ نہ بنے۔ افغانستان سے دہشتگردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے،پاکستان افغانستان کو ایک مستحکم، پرامن اور خوشحال ملک دیکھنا اور افغان عوام کی فلاح و بہبود چاہتا ہے،افغانستان کی سرزمین دہشت گرد استعمال کررہے ہیں اور ہماری سلامتی اور امن کے لئے  خطرہ بن رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان اور ایران قریبی ہمسائے ہیں۔ دونوں ممالک میں رابطے کے متعدد چینلز موجود ہیں، مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک اپنے عوام کی خوشحالی کے لئے کام کر سکتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ نیو یارک میں او آئی سی کانٹیکٹ گروپ کا اجلاس بھی منعقد ہوا، وزیر دفاع خواجہ آصف نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی، رابطہ گروپ کے اراکین نے مسئلہ کشمیر پر اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔

ممتاز زہرا بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس کے اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں متعدد سیاسی جماعتوں اور کشمیریوں کی جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی کی مذمت کی گئی، پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سفارتی و اخلاقی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کشمیر کے مسئلے کا منصفانہ حل تلاش نہیں کر لیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مالدیپ، ترکیے، کویت اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقاتیں کیں، وزیر اعظم نے اسرائیلی بڑھتی جارحیت کی مذمت کی، اسرائیل کی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کو شہدا کی شناخت ظاہر کر کے انکی باقیات ان کے اہلخانہ کے حوالے کرنی چاہئیں۔