حکومت پاکستان بیلاروس کے اشتراک سے ٹریکٹر اور بسیں تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جام کمال خان

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان بیلاروس کے اشتراک سے ٹریکٹر اور بسیں تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، فارماسیوٹیکل کی مصنوعات کی تیاری اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاک بیلاروس جوائنٹ منسٹریل کمیشن کے ساتویں اجلاس کے اختتام پر بیلاروس کے وزیر توانائی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر جام کمال خان نے کہا کہ پاک بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن دوطرفہ تعاون کا اہم پلیٹ فارم ہے، پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں، بیلاروس کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بیلاروس کے ساتھ مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات استوار ہو رہے ہیں، گزشتہ مالی سال میں پاک-بیلاروس تجارت کا حجم 34.88 ملین ڈالر رہاہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک-بیلاروس مشترکہ کاروباری کونسل کا چھٹا اجلاس جلد منعقد ہوگا۔انہوں نے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بیلاروس کے سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بیلاروس کے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرے گی، زرعی میکانائزیشن کے شعبے میں بیلاروس کی مہارت پاکستان کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ جام کمال خان نے مزید کہا کہ صنعتی شعبے میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے تحفظ میں مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے،پاک-بیلاروس تعلقات میں عوامی سطح پر رابطے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے ساتھ تعلیمی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، بیلاروس کے ساتھ مشترکہ صنعتی منصوبوں کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے بیلاروس کے ساتھ زرعی مصنوعات کے تبادلے میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بیلاروس کے ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے صنعتی ترقی کی جانب پیش قدمی کی جائے گی۔جام کمال خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بیلاروس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں ، بیلاروس کے ساتھ سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے، بیلاروس کے ساتھ تجارتی تعاون میں مزید وسعت کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ اس موقع پر بیلاروس کے وزیر توانائی الیکسی کوشنرینککا نے کہا کہ یہ اجلاس پاکستان اور بیلاروس کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرے گا، پاکستان اور بیلاروس طویل المیعاد تعلقات رکھتے ہیں اور بیلاروس پاکستان کو اپنا ایک اہم تجارتی شراکتدار سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید وسعت دے گا اور ہمارے معاہدے اپنے اہداف کوحاصل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس جنوبی ایشیا میں پاکستان کے ساتھ اپنی تجارتی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان کے ساتھ باہمی فائدہ مند شراکت داری کا خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کی صلاحیت پر یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باقاعدہ سیاسی مکالمہ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی وسعت کے لئے بہت ضروری ہے۔ الیکسی کوشنرینککا نے کہا کہ بیلاروس پاکستان کے توانائی کے شعبے کی ترقی میں معاونت کرے گا ، اقتصادی خوشحالی کے لیے علاقائی رابطہ بہت ضروری ہے،ہم پاکستان میں نوجوانوں کی زیرقیادت مزید منصوبوں میں سہولت فراہم کریں گے