کرپٹ سسٹم کے خاتمے تک عوامی بھلائی کا کوئی کام نہیں ہوسکتا ،سولہ سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، ڈاکٹر فواد

 کراچی (صباح نیوز)جماعت اسلامی ضلع شرقی کے جنرل سیکریٹری اور گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا ہے کہ سندھ میں سولہ سال سے قائم سسٹم کے خاتمے تک شہریوں کے مسائل مکمل طور پر حل نہیں ہوسکتے ۔ گلشن اقبال ٹاؤن میں بیس فی صد کم نرخوں پر ٹینڈر کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ۔ تمام سڑکوں کی استرکاری کی جائے گی ۔ جلد شہریوں کو گلشن ٹاؤن میں تبدیلی نظر آئے گی۔

  ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی ضلع شرقی میں صفورا ٹاون کے منتخب کونسلرز یوسی چیئرمین وائس چیئرمینوں اور دیگر منتخب نمائندوں کے بلدیاتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن کی صدارت امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی سید شاہد ہاشمی نے کی ۔ نائب امیر جماعت اسلامی وقاص اعظمی معاون امیر ضلع اور صفورا ٹاون کے فوکل پرسن فواد بنگش کے علاوہ دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ صفورا ٹاؤن کی تمام یونین کونسلوں کے منتخب چیئرمینوں اور کونسلرز نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور سوالوں کے جواب دیے ۔

ڈاکٹر فواد نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں مسلسل سولہ سال سے برسر اقتدار ہے جو ایک ریکارڈ ہے ملک میں آج تک کوئی آمرانہ حکومت بھی 11 سال سے زیادہ قائم نہیں رہی ۔ بیورو کریسی میں بھرتیوں سے لیکر ٹرانسفر پوسٹنگ تک ہر سطح پر کرپشن کا یہ سسٹم چل رہا ہے ۔ جو افسران بھاری رقم دیکر تقرری حاصل کرتے ہیں انہیں عوامی خدمت کے بجائے اپنی رقم کی ریکوری کی فکر ہوتی ہے ۔ اس کے باوجود ہم میدان نہیں چھوڑیں گے محدود وسائل کے باوجود خدمت جاری رکھیں گے ۔ جماعت اسلامی کو کسی وفاقی یا صوبائی اور شہری حکومت کی سرپرستی حاصل نہیں ۔ واٹر بورڈ اور صفائی کا محکمہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ بھی پیپلز پارٹی کے کنٹرول میں ہے ۔ صفورا ٹاؤن میں جماعت اسلامی نے واضح اکثریت حاصل کی تھی ۔ لیکن پیپلز پارٹی نے ریاستی وسائل استعمال کرتے ہوئے ہماری جیتی ہوئی نشستیں چھین کر قبضہ کرلیا اب جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں کو وسائل سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے ماہ سے گلشن اقبال میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت شروع ہوجائے گی ۔ چار ہزار اسٹریٹ لائٹس روشن کردی ہیں جبکہ سترہ پارکس کو تزئین و آرائش کے بعد قابل استعمال بنادیا ہے جہاں شہری فیملیز کے ساتھ جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں نے ہم پر اعتماد کیا ہے ہم ان کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔