حکومت اور الیکشن کمیشن کے فیصلے آئینی اداروں میں بڑا تصادم پیدا کردیں گے ، لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے جڑانوالہ، لاہور، بیدیاں روڈ اور گوپال نگر گلبرگ میں ممبر سازی کیمپ سے خطاب اور سیاسی معززین سے ملاقات میں کہا کہ انتخابات 2024 کے نتائج متنازع ہیں۔ اب مخصوص نشستوں پر حکومت کے فیصلے نے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کی رہی سہی ساکھ کا بھی جنازہ نکال دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے کا علمِ بغاوت بلند کردیا ہے۔ حکومت اور الیکشن کمیشن کے فیصلے آئینی اداروں میں بڑا تصادم پیدا کردیں گے۔ پارلیمنٹ، عدلیہ، آئینی ادارے آئین کی پابندی کرکے اپنا وجود تسلیم کراسکتے ہیں۔ دہشت گرد بھی آئین کے باغی ہیں اور ریاستی ادارے بھی آئین سے بغاوت کریں گے تو ملک کی سلامتی کا اللہ ہی حافظ ہے۔ پارلیمنٹ اسٹیبلشمنٹ کی مفادات کی غلامی کی بنیاد پر آلہ کار بن کر بھرپور حملہ آور ہے۔ سیاسی جمہوری قیادت کا یہ عمل جمہوریت اور پارلیمنٹ کے لیے بڑے خطرات اور نقصانات کا باعث بنے گا۔ جماعتِ اسلامی بدنیتی پر مبنی قانون سازی اور آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کو مسترد کرتی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ فلسطین پر اسرائیلی وحشیانہ انسانیت کش بمباری کو 350 دِن ہوگئے۔ 43000 انسان صیہونی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ کر شہید ہوگئے۔ اِن شہدا میں سے 13500 خواتین اور 17300 بچے ہیں، جو صیہونی اسرائیلی دہشت گردی، انسانی نسل کشی کے نتیجے میں لقمہ اجل بنا دیے گئے۔ 07 اکتوبر کو اسرائیل کے ظلم و جبر، وحشت و سفاکیت عالمی اداروں کی بے بسی اور عالمِ اسلام کی بزدلی، بیحسی کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔ جماعتِ اسلامی کے تحت یکم اکتوبر سے 07 اکتوبر تک یکجہتی غزہ فلسطین کے سلسلے میں ملک بھر میں جلسے، ریلیاں، مارچ اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔ عالمی برادری بے حسی، بے بسی اور مجرمانہ غفلت ترک کرے اور غزہ پر تاریخ کی بدترین جارحیت، قتلِ عام کا سدِباب کرے۔ حکومتِ پاکستان عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کے حل پر فعال، جاندار کردار ادا کرے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ناجائز قابض بھارتی فاشزم کے سائے میں نام نہاد انتخابات کی عالمی سطح پر کوئی حیثیت نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جعلی انتخابات، فاشسٹ اقدام سے حالات میں استحکام نہیں آئے گا۔ مسئلہ کشمیر کا واحد پائیدار حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے حصول میں ہے۔ مودی فاشسٹ جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنے کے اقدامات سنگین بین الاقوامی جرم تھا۔ دو کروڑ کشمیریوں پر بھارت یا پاکستان یکطرفہ طو رپر کوئی حل مسلط نہیں کرسکتے۔ انسانی اور زمینی حقائق سے آنکھیں بند کرکے جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔ بھارت خطہ میں تنہا ہورہا ہے، امریکہ اور یورپ بھارت کی بربادی کا باعث بنیں گے۔