درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بحیثیت قوم اور بحیثیت امت مسلمہ اسوہ حسنہ کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہو گا ،ڈاکٹر طارق سلیم

 اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی و صدر ملی یکجہتی کو نسل صوبہ پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ اسلامی ضابطہ حیات، سُود کے خاتمہ اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد اور آئین و آزاد عدلیہ سے پاکستان میں استحکام اور ترقی کے خواب پورے ہوسکتے ہیں،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ ہمیں درس اور رہنمائی فراہم کر تی ہے کہ موجودہ دور میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بحیثیت قوم اور بحیثیت امت مسلمہ اسوہ حسنہ کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہو گا ، انھوں نے کہاِ اسلام اور نظامِ مصطفٰے  ۖ کے قیام کے لیے جشن و مسرت، تذکرے اور عشق و محبت کے سُرور سے بڑھ کر بعثت رسول اللہ ۖ کے عظیم مقاصد کے مطابق اتحاد، وحدت اور فرقہ پرستی، تکفیریت کے خاتمہ کے ساتھ پوری دُنیا کے لیے اسلام کے مثالی فلاحی امن و محبت کے نظام کو نافذ کرنا ہوگا،ربیع الاول کا تقاضہ ہے کہ ملک میں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ کیا جا ئے ، دنیا بھر میں مغربی تہذیب، لادینیت، متعصب قوم پرستی اور انسانوں پر انسانوں کی بالادستی کا نظام ناکام ہوگیا، مغربی سرمایہ دارانہ نظام اور سُود کی لعنت کا شکنجہ عام آدمی کے لیے زندگی کا عذاب بن گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سیرت النبی ۖ کانفر نس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر نامور اسکالر صاحبزدہ ساجد الرحمن ، اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ شکیل عباسی ایڈوکیٹ ، سیکرٹری جنرل حسن جاوید ایڈوکیٹ  اور دیگر وکلاء بھی مو جو د تھے ۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا یہ امرنہایت اطمینان بخش ہے کہ موجودہ دور میں مادیت پرستی کے نظریات کی بھرمار کے باوجود بھی سنت نبویۖ اور قرآن پر عمل پیرا ہوکر دنیا کی بہتری کے لیے جدوجہد تیز ہورہی ہے، یہ جدوجہد جہاں قرآن و سنت کی محافل کے انعقاد و دعوت و تبلیغ کی صورت میں جاری ہیں وہیں باطل کے مقابلے میں عملی جہاد کے ذریعے بھی برپا ہے، حال ہی میں افغانستان میں سپر پاور کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور فلسطینی مجاہدین گزشتہ ایک برس سے اسرائیل جیسی طاقت کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ غزہ کے معاملہ پر امت اپنا حق ادا کررہی ہے مگر اسلامی ممالک اور بالخصوص پاکستان کا حکمران طبقہ اور سیاسی پارٹیاں خاموش ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب فلسطین کے مجاہد سرخرو ہوں گے اور پوری دنیا میں حضورۖ کا لایا گیا نظام چھا جائے گا۔