پلندری(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی خواتین نے تحریک آزادی کشمیر میں اپنے لخت ہائے جگر قربان کیے ،بیس کیمپ کی خواتین ان کی پشتیبان ہیں صبح آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے مقبوضہ وادی کی خواتین کی استقامت تاریخ کا سنہری باب ہے ،کشمیری خواتین نے اپنے پیروجوان جدوجہد آزادی میں پیش کر کے جو تاریخ رقم کی اس کی مثال نہیں ملتی ،عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لینا چاہیے انسانی حقوق کیچمپین مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموشی کی بجائے اپنا کردار ادا کریں ،اقوام متحدہ،او آئی سی،یورپی یونین انسانی حقوق کی تنظیموںکی رپورٹس کی روشنی میں مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم پر ہندوستان کے خلاف کارروائی کریں ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی شعبہ خواتین کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر اور خواتین کا کردار کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین نصرت ارشد سمیت دیگر خواتین راہنمائوں نے خطاب کیا ،انہوں نے کہاکہ کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں آزادی کے لیے سیاسی،سفارتی اور عسکری جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اقوام متحدہ کشمیریوں کے ساتھ دوہر ا معیار ترک کرے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواسکتی ہے تو کشمیر جب دیرینہ مسئلہ ہے اس پر سرد مہری کی وجہ ہندوستان عالمی سامراج کا مہرہ اور معاشی منڈی ہے دنیا اپنے مفادات کو بالا طاق رکھتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت فراہم کرے ہندوستان بارود کے ڈھیر پر آگ سلگا رہا ہے اگر دنیا نے اپنا مطلوبہ کردار ادا نہ کیا تو دو ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ سے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑجائے گا۔
کشمیریوں نے 19جولائی 1947ء سرینگر میں پاکستان کو اپنی منزل قراردیا تھا 75سال سے کشمیری پاکستان کی تکمیل بقاء اور سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں حکومت پاکستان تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے سیاسی سفارتی اور اخلاقی مدد سے آگے بڑھ کر اپنا مطلوبہ کردار ادا کرے کشمیریوں نے آزادی کے لیے 5لاکھ شہداء پیش کیے ہیں وحدت کشمیر اور حق خودارادیت پر کوئی کمپرئومائز نہیں کریں گے ۔