غزہ (صباح نیوز) حماس کے مرکزی رہنما اور ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کشمیر کے نوجوانوں کے قائد تھے جنہوں نے اپنے جوش اور استدلال سے ان میں آزادی کی روح پھونکی ۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے ان پر گیارہ سالہ نظر بندی مسلط کی گئی، جس دوران وہ اپنے قریبی رشتہ داروں کے جنازوں میں شرکت نہ کر سکے تاہم انہوں نے اپنے مشن سے کبھی منہ نہیں موڑا اور اپنی قیادت کے ذریعے آزادی کی تحریک کو مضبوط کیا، ان کی وفات کے بعد بھی بھارتی حکومت نے ان کے جنازے اور تدفین میں رکاوٹیں ڈالیں لیکن ان کے نظریے کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ان کی موت پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات آئے، جن میں حماس کے قائد اسماعیل ھنیہ کا پیغام نمایاں ہے، جس نے گیلانی کو تحریک آزادی کشمیر کا عظیم قائد قرار دیا۔ سید علی گیلانی کی زندگی کا اختتام 2021 میں ہوا لیکن ان کے نظریے کی پختگی آج بھی زندہ ہے اور اس کی گواہی اسرائیلی افواج کے سربراہ نے بھی دی ہے کہ نظریات کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔