امریکہ تنازعہ کشمیرکے منصفانہ اور پائیدارحل کے لیے کوششوں کی قیادت کرے، ڈاکٹر غلام نبی فائی


واشنگٹن:ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیرکے منصفانہ اور پائیدارحل کے لیے کوششوں کی قیادت کرے۔ انہوں نے 77سال پرانے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیاگیا جوبھارت اور پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ کی خارجہ پالیسی کے لئے بھی فائد ہ مند ہوگا۔

واشنگٹن سے جاری بیان میں ڈاکٹر غلام نبی فائی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم کر دیا ہے اور انہیں اظہاررائے، اجتماع اور نقل وحرکت کی آزادی پر پابندیوں سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے یہ بات اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان کی 13اگست 1948کی قرارداد کو 76 سال مکمل ہونے کے موقع پر فائی نے کہا کہ  اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان کی قرارداد میں جموں وکشمیر کے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے استصواب رائے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہاکہ بھارت اور پاکستان دونوں نے اس قرارداد کو تسلیم کیاہے لیکن بھارت مختلف بہانے کرکے اس پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ۔

ڈاکٹر فائی نے ماضی میں امریکی سفارت کاروں کے بیانات کا بھی حوالہ دیاجن میں سفیر ہنری کیبوٹ لاج جونیئر اور سفیر وارن آسٹن شامل ہیں جنہوں نے کشمیر کے لوگوں کی مرضی معلوم کرنے کے لیے استصواب رائے کی ضرورت پر زور دیاتھا۔انہوں نے ڈومیسائل قانون کے نفاذ اور ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا جیسے بھارت کے حالیہ اقدامات کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ڈاکٹر فائی نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیرکے منصفانہ اور پائیدارحل کے لیے کوششوں کی قیادت کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں مہاتما گاندھی اور بھارتی مندوبین کے بیانات کا بھی حوالہ دیاجن میں کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی ضرورت پر زور دیاگیاہے۔بیان میں 77سال پرانے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیاگیا جوبھارت اور پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ کی خارجہ پالیسی کے لئے بھی فائد ہ مند ہوگا۔