مقبوضہ کشمیر کے سرکردہ صحافی فہد شاہ، کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کر لیا گیا


سری نگر:مقبوضہ کشمیر کے سرکردہ صحافی فہد شاہ، کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کر گیا گیا ہے۔ کشمیر والہ کے ایڈیٹر فہد شاہ، کو جنوبی کشمیر میں گزشتہ ہفتے فوجی کارروائی  میں4 کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل بارے سوالات اٹھانے پر گرفتار کیا گیا ۔

اس سے قبل فہد شاہ اور دوسرے3 صحافیوں، ماجد حیدری، کامران یوسف اور وقار سید کو جنوبی کشمیر کے پولیس اسٹیشن  بلا کر ہراساں کیا گیا  تھا اور کئی گھنٹے تک ان سے سوالات کیے گئے تھے۔ گزشتہ ہفتے  پلوامہ ضلع میں بھارتی فوج نے ایک کارروائی میں  17 سالہ عنایت احمد،اور زاہد احمد وانی، سمیت  4 بے گناہ نوجوانوں کو  ماورائے عدالت قتل کر دیا تھا۔کے پی آئی  کے مطابق  فہد شاہ، ماجد حیدری، کامران یوسف اور وقار سید نے  پلوامہ ضلع میں بھارتی فوجی کارروائی پر سوالات اٹھائے تھے ۔ پلوامہ انکوانٹر بارے پولیس اسٹیشن پلوامہ میں ایف آئی آر نمبر 18/2022 انڈر سیکشن 307 IPCV، 7/25 IA ایکٹ، اور دفعہ 16, 18,20,38 ULA(P)A کے تحت درج کی گئی تھی سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پلوامہ کے دفتر میں فہد شاہ، ماجد حیدری، کامران یوسف اور وقار سید کو طلب کیا گیا  تھا۔

پولیس کے ترجمان نے جمعہ کو سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ پولیس کو یہ بات معلوم ہوئی تھی کہ فیس بک کے کچھ صارفین اور پورٹلز عوام میں خوف پیدا کرنے کیلئے بھارت مخالف تصاویر، ویڈیوز اور دیگرپوسٹیں اپ لوڈ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک کے یہ صارفین ایسی پوسٹس اپ لوڈ کر رہے ہیں جو مجاہدین کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کا باعث بن رہی ہیں اور ان سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ بھارت مخالف جذبات بھڑک رہے ہیں ۔پولیس ترجمان نے کہا کہ تفتیش کے دوران، فہد شاہ کے نام سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ ملزم پولیس ریمانڈ پر ہے اور اس سے تفتیش کی جاری ہے۔ یاد رہے  مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں کو جھوٹے الزامات  کے تحت  قید وبند کا سامنا ہے ۔ اس سے قبل  آصف سلطان اور سجادگل  کو گرفتار کیا گیا تھا وہ ان دنوں جیل میں ہیں۔