زخم تلاش میں ہے نہاں مرہم دلیل
تو اپنا دل نہ ہار محبت بحال رکھ
تصاویر میں موجودالخدمت کے لوگو اور پاکستان کے جھنڈے کی شرٹس پہنے یہ نوجوان الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار ہیں، جو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بے گھر خاندانوں تک امداد پہنچا رہے ہیں۔
مجھے 2005 کے زلزلے سے اب تک پاکستان میں آنے والی مختلف ناگہانی آفات میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ہمارے ملک میں جب بھی کوئی آفت آتی، بین الاقوامی ریلیف ایجنسیز یہاں پہنچ کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں ۔یو ایس اے، یو کے، آسٹریلیا، یورپی یونین، ترکی، ملائشیا کے جھنڈے والی شرٹس پہنے رضاکاروں کو جب امدادی سامان تقسیم کرتے دیکھتا تو بے چارگی کے عالم میں یہ خیال ضرور آتا کہ ہمیشہ دوسری قومیں ہی ہماری مدد کو آتی ہیں، ہم کب کسی کی مدد کو جائیں گے۔
الحمدللہ گزشتہ چند سالوں میں یہ ممکن ہوا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی مینجمنٹ، رضاکاروں اور ڈونرز نے یہ کر دکھایا۔ جاپان اور سری لنکا کے سونامی متاثرین ہوں، نیپال اور ترکی کے زلزلہ متاثرین ہوں یا شام اور روہنگیا کے مہاجرین۔الخدمت فاؤنڈیشن متاثرین کی مدد کیلیے ان ممالک پہنچی اور اپنے ساتھ پاکستان کو بھی لے کر گئی۔ الخدمت کے لوگو اور پاکستان کے جھنڈے والی شرٹس پہنے رضاکار جب وہاں کے حکومتی نمائندوں، عام افراد اور رفاہی اداروں سے ملتے ہیں تو ان کی آنکھوں اور زبانوں سے جاری تشکر کے حقدار الخدمت سے پہلے پاکستان اور پاکستانی عوام ہوتی ہے۔
جب سے غزہ میں بمباری اور جنگ کا آغاز ہوا ہے، دنیا بھر میں ہر حساس دل رکھنے والا فرد تکلیف میں ہے۔روزانہ ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز اور تصاویر سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرین کس حال میں جینے کی کوشش کر رہے ہیں۔گھر، سکول ، ہسپتال اور مساجد، چرچ تک کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں ۔ 10 ماہ سے اہل غزہ کا ایک ایک پل کرب سے گزر رہا ہے۔اپنوں کے بچھڑنے کا دکھ، گھر بار لٹنے کا دکھ ۔۔
365مربع کلومیٹر پر مشتمل غزہ کا علاقہ گزشتہ کئی ماہ سے شدید بمباری کا شکار ہے۔ جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور ان سے کہیں زیادہ تعداد زخمیوں کی ہے۔ غزہ پر ہونے والے مسلسل حملوں کے باعث لاکھوں عمارتیں جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ بے گھر اور بے یارو مدد گار لاکھوں فلسطینی خاندان، بچے اور خواتین بے سرو سامانی کے عالم میں عارضی پناہ گاہوں اور کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔بدترین محاصرے کے باعث ان لوگوں تک خوراک، پانی، ادویات اور طبی امدادی سامان پہنچنا انتہائی دشوار ہوچکا ہے۔ ہسپتالوں پر جاری حملوں کے باعث لاکھوں مریضوں بالخصوص خواتین اور بچوں کے لیے صحت کا ایک بہت بڑا بحران جنم لے چکا ہے۔ UNFPA کے مطابق اس وقت غزہ میں ہزاروں حاملہ خواتین موجود ہیں جن کے لیے صحت کی کوئی سہولت موجود نہیں۔
الخدمت ایک رفاہی ادارہ ہے جو اپنی بساط کے مطابق انسانی بنیادوں پر مدد کی کوشش کرتا ہے۔غزہ کی حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن نے مدد کی اپیل کی اور اہل پاکستان نے دل کھول کر غزہ کے بہن بھائیوں کیلیے مدد فراہم کی۔ شروع میں صورتحال کے پیش نظر مختلف سوال اٹھائے گئے کہ الخدمت غزہ کیسے جائے گی، مدد کیسے کرے گی، پیسے کیسے ٹرانسفر کرے گی وغیرہ۔ لیکن سچی بات ہے نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ جو کام کیا جائے ، اس کے ثمرات ملتے ہیں ۔الخدمت کی مینجمنٹ اور رضاکاروں کی دعائیں محبتیں اور محنتیں رنگ لائیں اور الخدمت نے مختلف جہتوں میں اہل غزہ کے لیے مدد کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا۔
غزہ کے اندر سے امدادی سرگرمیاں
غزہ میں صورتحال خراب ہونے کے فورابعد غزہ میں پانی، خوراک اور طبی امداد کی اشد ضرورت محسوس ہوئی، جس کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ میں موجود فلسطینی اور ترک اداروں کے تعاون سے پہلے روز سے غزہ میں موجود وسائل سے ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں اور سکولوں میں قائم کیمپوں میں پکے پکائے کھانے کی تقسیم، آبادیوں میں خشک راشن اور ابتدائی طور پر ہسپتالوں کو ادویات کی فراہمی کا آغاز کیا۔ اِسی طرح بدلتے موسم کے پیش نظر موسمی اثرات سے بچانے کے لیے ونٹر پیکج تقسیم کیا اور امدادی سامان کی فراہمی کا یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ ریلیف سرگرمیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ میں موجود 11 ترک اور فلسطینی رفاہی اداروں سے معاہدے بھی کیے ہیں۔
قاہرہ میں موجود کیمپ آفس سے سرگرمیاں
امدادی سرگرمیوں کو تیز اور موثر بنانے کے لیے الخدمت نے قاہرہ میں کیمپ آفس اور وئیر ہاؤس قائم کیا۔الخدمت کے قاہرہ میں موجود کیمپ آفس سے وقتا فوقتا غزہ کے لیے امدادی سامان پر مشتمل قافلے جا رہے ہیں ۔اِسی طرح اردن سے بھی امدادی سامان بھجوایا جا رہا ہے۔ اب تک قاہرہ اور اردن سے امدادی سامان کے 46 ٹر ک روانہ کیے جا چکے ہیں ۔
رمضان المبارک اور عید ین پر سرگرمیاں
رمضان المبارک کے پیش نظر الخدمت نے خاص طور پر رمضان شروع ہونے سے پہلے غزہ میں موجود بے گھر افراد کے لیے راشن پہنچانے کا اہتمام کیا ۔اِسی طرح الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے عید الفطر اور عید الضحی مصر میں موجود غزہ کے مہاجرین کے ساتھ منائی۔ جہاں انہوں نے ہسپتالوں میں مریضوں کی تیمار داری کی، متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان اور عید قربان کا گوشت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بچوں کو عیدشاپنگ کروائی اوران میں تحائف اور کھلونے تقسیم کے گئے۔عید قربان پر اہل غزہ کے لیے 1806 گائے اور 1160 بکرے قربان کئے گئے اور متاثرین تک گوشت پہنچایا گیا۔
پاکستان سے امدادی سامان کی ترسیل
غزہ متاثرین میں امدادی سامان کی فراہمی کے ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن نے پاکستان سے این ڈی ایم اے کی مدد سے ائیر کارگو اور سمندر کے رستے امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ شروع کیا اور اب تک 5ائیر کارگو العریش، 1 اردن اور3بحری جہاز کے ذریعے امدادی سامان بھجوایا جا چکا ہے ۔مجموعی طور پر اب تک 30508 فوڈ پیکج، 130196 فوڈ کین، 14090 آٹے کے تھیلے، 4000 چاولوں کے تھیلے، 7442 افطار پیک، 60000 پانی کی بوتلیں، 1167 سبزیوں کی ٹوکریاں، 5000 جیری کین اور 34216 دیگر فوڈ پیکج بھجوائے گئے۔اِس کے ساتھ 28898 افراد کو پکا پکایا کھانا بھی فراہم کیا گیا۔ چونکہ اس سامان بھجوانے میں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ چینل استعمال کیا ہے لہذا یہ امدادی سامان ترجیحی بنیادوں پر غزہ بھجوایا جا رہا ہے۔7اکتوبر سے 15 جولائی تک الخدمت فاؤنڈیشن غزہ کے بہن بھائیوں کیلیے اڑھائی ارب روپے کی لاگت سے 2080 ٹن امدادی سامان پہنچا چکی ہے۔
پاکستان میں زیر تعلیم فلسطینی طلبہ کی معاونت
فلسطین میں جاری جنگ کے باعث پاکستان میں زیر تعلیم فلسطینی طلبہ کے مسائل میں بھی اضافہ ہوا۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے اِسی ضرورت کے پیش نظر ایسے تمام فلسطینی طلبہ کی معاونت کا فیصلہ کیا اور رجسٹریشن کا آغاز کیا۔ جس میں تعلیمی اداروں کی فیس، ہاسٹل اور میس سمیت دیگر اخراجات کی مد میں وظائف کا اجرا شروع ہو گیا ہے۔ پہلے سے موجود فلسطینی طلبہ کے علاوہ پاکستان میں موجود فلسطینی سفارت خانہ، الخدمت فاؤنڈیشن اور رفا یونیورسٹی کے مابین ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں فلسطینی سفارت خانہ 100 بچوں کو پاکستان لائے گا جہاں رفا یونیورسٹی اِن طلبہ کو بالکل مفت تعلیم فراہم کرے گی جبکہ الخدمت طلبہ کے لیے رہائش، خوراک، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کا انتظام کرے گی۔ پاکستان میں فلسطینی طلبہ کی معاونت کے ساتھ ساتھ مصر کے میڈیکل کالجز میں بھی زیر تعلیم غزہ کے طلبہ و طالبات کی تعلیمی معاونت کی فراہمی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
غزہ کیلیے ادویات، فیلڈ ہسپتال اور ایمبولینس کی فراہمی
صحت کے شعبے میں غزہ کیلیے بھجوائی گئی مختلف کھیپوں (consignments) میں 282 ٹن ادویات بھجوائی جا چکی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ 19593 ہائی جین کٹس ، 17500ڈلیوری کٹس اور 15770 بے بی کٹس روانہ کی گئی ہیں۔ غزہ میں میڈیکل ایمرجنسی کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن نے فیلڈ ہسپتال کی ورکنگ مکمل کر لی ہے اور اجازت ملنے پر الخدمت اور پیما کے ڈاکٹرز غزہ روانہ ہوں گے۔الخدمت نے غزہ کیلیے 20 ایمبولینس بھی تیار کروائی ہیں جس میں سے 02 غزہ بھجوائی جا چکی ہے جبکہ دیگر جلد غزہ پہنچ جائیں گی۔
یتیم بچوں اور خاندانوں کی کفالت
الخدمت فاؤنڈیشن غزہ کے یتیم بچوں کی کفالت کیلیے پر عزم ہے، جس کیلیے پارٹنر اداروں کے ساتھ تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔اسی طرح الخدمت فاؤنڈیشن غزہ کے بے گھر خاندانوں کی کفالت کی ذمہ داری میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔اِس مقصد کے لیے مصر میں رہائشی کمپلیکس کرائے پر حاصل کیے گئے ہیں جہاں بے گھر افراد کی رہائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ابھی تک 3407 خیمے اور ترپالیں، 1000 فیملی پیک، 2000 کچن سیٹ، 1000 ونٹر پیکج،16375 کمبل اور 800 میٹرس بھجوائے جا چکے ہیں۔
غزہ میں تعمیر نو کی تیاریاں
چونکہ غزہ کا 96 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں لہذا جنگ کے اختتام پر الخدمت ملائشین ادارے کے تعاون سے 30 سولر پاورڈ فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔حال ہی میں ملائشیا میں غزہ کی تعمیر نو کے سلسلے میں ہوئی کانفرنس میں الخدمت فاؤنڈیشن نے ایک رہائشی کمپلیکس، ایک ہسپتال اور پانچ سکولوں کی تعمیر کا عندیہ بھی دیا ہے۔
الخدمت، پاکستان اور پاکستان سے باہر خدمت خلق کا انتہائی قابل اعتماد ادارہ ہے۔ لہذا ڈونرز کی جانب سے عطیہ کی گئی رقوم کو جلد از جلد حقدار تک پہنچانا الخدمت پر ایک بھاری ذمہ داری ہے اور الخدمت ناصرف اس ذمہ داری کو بخوبی سمجھتی ہے بلکہ اسے پورا کرنے میں پورے اخلاص کے ساتھ کوشاں بھی ہے۔الخدمت کے دفتر میں سینکڑوں رضاکار، غزہ بھجوائے گئے سامان کی پیکنگ میں مصروف رہے۔ درد کی ہزاروں کہانیاں ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن اپنے حصے کی شمع جلاتے ہوئے درد دل رکھنے والے پاکستانیوں کی مدد سے مصیبت زدہ فلسطینی بہن بھائیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے میں کوشاں ہے۔ اِس کار خیر کو احباب سے شئیر کیجئے تاکہ انہیں بھی معلوم ہو کہ مصیبت کی اِس گھڑی میں فلسطینی بہن بھائی اکیلے نہیں بلکہ الخدمت فاؤنڈیشن اور اہل پاکستان اس کے ساتھ موجود ہیں۔
اللہ ہمیں آزمائشوں سے محفوظ رکھے اور اس دنیا کو جلد از جلد امن کا گہوارہ بنائے۔ آمین ثم آمین۔