اسلام آباد (صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹائز یشن ہماری معاشی بقا کا مسئلہ ہے، تمام پورٹس پر کسٹمز آپریشنز کو شفاف اور کرپشن فری بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں،صنعتوں اور مصنوعات کو تحفظ دینے کے لئے انڈر انوائسنگ کا خاتمہ کیا جائے،کسٹمز ڈیوٹی کے بھرپور نفاذ کے لئے جدید ٹیکنالوجی،مصنوعی ذہانت اور آلات کا استعمال کیا جائے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت پاکستان کسٹمز اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور سے متعلق اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک ،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، اٹارنی جنرل منصور اعوان ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر عقیل ملک ،چیئر مین ایف بی آر زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ کسٹمز کا شعبہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹائز یشن ہماری معاشی بقا کا مسئلہ ہے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر اور دیگر اداروں میں جاری اصلاحاتی منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہر سطح پر یقینی بنایا جائے ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری تمام اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کے تمام منصوبوں کو ایک چھتری تلے لایا جائے ۔ ایف بی آر انفورسمنٹ کا نظام بہتر کر کے محصولات میں اضافے کو یقینی بنائے ۔ پاکستان کی تمام پورٹس پر کسٹمز آپریشنز کو شفاف اور کرپشن فری بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کسٹمز آپریشنز میں حائل تمام تر غیر ضروری رکاوٹیں دور کی جائیں۔ کسٹمز ڈیوٹی کے بھرپور نفاذ کے لئے جدید ٹیکنالوجی ، مصنوعی ذہانت اور آلات کا استعمال کیا جائے، کسٹمز کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے جاری منصوبے کے لئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا فوری قیام عمل میں لایا جائے، مس انوائسنگ کے حوالے سے تمام تر مسائل حل کئے جائیں، پاکستان کی صنعتوں اور مصنوعات کو تحفظ دینے کے لئے انڈر انوائسنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ انفورسمنٹ کے ذریعے کتنا ریونیو اکٹھا ہوا ،اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔شپنگ کے شعبے کے آپریشنز کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک کا قیام عمل میں لایا جائے۔ کسٹمز کے ویب بیسڈ ون کسٹمز سسٹم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔
اجلاس پاکستان کسٹمز کے امور اور اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔دوران بریفنگ بتایا گیا کہ پاکستان کسٹمز کے معاملات مکمل طور پر خودکار نظام پر منتقل کئے جا چکے ہیں ۔ کسٹمز نظام میں اصلاحات کے لئے بین الاقوامی معیار کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جا چکی ہیں۔ ان اصلاحات کے ذریعے نیا سسٹم لایا جائے گا جو جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ہو گا ۔ 24 ۔2023 میں درآمدات اور برآمدات کا 72.4 فیصد حصہ گرین چینل سے کلیئر کیا گیا ۔جولائی 2023 سے جون 2024 تک پاکستان کسٹمز نے ویلیو ایشن کنٹرولز کے ذریعے 240 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کیا جو گزشتہ سال سے 80 فیصد زیادہ ہے ۔