امارت اسلامی افغانستان نے بھارت کو پیاز کی پہلی کھیپ روانہ کردی

کابل (صباح نیوز)افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ صوبہ کنڑ سے پاکستان کے راستے بھارت کو آٹھ ہزار ٹن پیاز کی برآمدات کے تحت اس کی پہلی کھیپ روانہ کردی گئی ہے۔ جو جلد ہی اپنے منزل تک پہنچ جائے گی۔افغانستان کے میڈیا ادارے طلوع نیوز کے مطابق طالبان حکام نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کنڑ صوبے سے بھارت کو پیاز کی برآمدات شروع ہوئی ہے۔ایک حکومتی اہلکار کے مطابق امارت اسلامیہ کی حکومت کے قیام کے بعد افغانستان سے نا صرف پڑوسی ممالک کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ خطے کے دیگر ممالک کو بھی برآمدات کی سطح میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت سے آٹھ ہزار ٹن پیاز کی خریداری کا معاہدہ ہوا ہے۔ اس کے تحت 91 ملین افغانی روپے سے زیادہ کی مالیت کے پیاز برآمد کیے جائیں گے۔کنڑ کے ڈپٹی گورنر عبداللہ حقانی نے بتایا، “ہم کنڑ کے تمام تاجروں کی مد د کر رہے ہیں اور تمام کسانوں کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ جو کوئی بھی یہاں سرمایہ کاری کرے گا ہم اس کی مدد کریں گے اور اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔” کنڑ افغانستان کا ایک زرعی صوبہ ہے، جہاں پیاز کے علازہ مختلف اقسام کے تازے پھل بھی پیدا ہوتے ہیں۔کنڑ کے کسان اور مقامی باشندے بھارت کو پیاز کی برآمدات سے کافی خوش ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بیرونی ملکوں کو پیاز ایکسپورٹ کرنا ان کے لیے کافی سود مند ثابت ہوگا۔ تاہم کسانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے لیے حکومت کی جانب سے مدد کی اشد ضرورت ہے۔عزیزالرحمان نامی ایک کسان کا کہنا تھا،”ہمیں وقت پر بہتر بیج فراہم کیا جائے اور معیاری کولڈ اسٹوریج تعمیر کیے جائیں تاکہ ہم اپنی سبزیاں وہاں رکھ سکیں۔ اور سڑکوں کے مسئلے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔”کنڑ کے دارالحکومت اسدآباد کے ایک رہائشی ملک اجمل کا کہنا تھا،”اسد آباد میں ایک کولڈ اسٹوریج تعمیر کیا جائے تاکہ کسان اپنی پیداوار یہاں رکھ سکیں۔”اسد آباد کے میئر نظر محمد عتیق کے مطابق کسانوں کی سخت محنت اور کوششوں کے نتیجے میں ہمیں فائدہ ہورہا ہے اور اس سے ہمارا ملک ترقی کی راہ پر بڑھے گا۔

پہلے انتہائی سخت گرمی اور اب بارشوں کی وجہ سے بھارت میں پیاز کی قیمتیں آسمان کی طرف جا رہی ہیں۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سال کم پیداوار ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمتں اب بھی بڑھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ اپریل کے بعد سے سخت گرمی کی وجہ سے سبزیوں کی سپلائی کم ہوگئی اور مانگ پیاز اور آلو کی طرف منتقل ہوگئی۔ مانگ میں اضافہ کی وجہ سے بھی پیاز کی خردہ قیمتیں اوپر کی طرف جارہی ہیں۔مارکیٹ رپورٹ کے مطابق 30 جون کو پیاز کی قیمتوں میں گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں 106 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔گزشتہ سال مناسب بارش نہیں ہونے کی وجہ سے پیاز کی پیداوار میں 20 فیصد کی گراوٹ آئی تھی جب کہ سرما کے موسم میں جس پیاز کے فصل کی بوائی ہوئی تھی، خراب مونسو ن کی وجہ سے اس کی پیداوار خاطر خواہ نہیں ہو سکی۔