وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا پہلا اجلاس

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا پہلا اجلاس  پیر کو  اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔کونسل نے تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری دے دی۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز شریف، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیرِ اعلی بلوچستان سرفراز خان بگٹی، صوبائی وزیرِ پنجاب برائے منصوبہ بندی و ترقی مریم اورنگزیب، صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جان خان شورو، مشیرِ وزیر اعلی خیبر پختونخوا مزمل اسلم، صوبائی وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی بلوچستان ظہور احمد بولیدی، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد اور متعلقہ اعلی وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوامی کی خوشحالی کیلئے حکومت موجودہ وسائل کے بہترین استعمال یقینی بنائے گی، معیشت کے حوالے سے تمام اہم فیصلوں میں وفاق صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت یقینی بنائے گا تاکہ ملکی ترقی کیلئے اجتماعی بصیرت کے نتیجے میں ایسے فیصلے کئے جائیں جو مثبت ہوں اور سب کی رضامندی شامل ہو،قومی اقتصادی کونسل ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں کا سب سے بڑا فورم ہے جس کو معیشت کی بحالی کیلئے اہم فیصلوں کیلئے استعمال کریں گے۔ اجلاس میں کونسل نے گزشتہ روز لکی مروت میں دھشتگروں کے حملے میں شہید ہونے والے کیپٹن محمد فراز الیاس شہید اور دیگر فوجی جوانوں کیلئے مغفرت اور انکے اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔وزیرِ اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کو جدید تقاضون سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

کمیٹی صوبوں و دیگر اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت سے نہ صرف قومی اقتصادی کونسل کو مزید فعال بنانے بلکہ اسے ہم عصر تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تجاویز مرتب کرے گی۔ اعلامیہ کے مطابق کونسل کو 2023-24 کے سالانہ ترقیاتی منصوبے و کارکردگی اور 2024-25 کے مجوزہ ترقیاتی  منصوبے کے بارے آگاہ کیا گیاکہ آئندہ برس کیلئے شرح نمو کے ہدف میں واضح اضافہ کیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،زراعت کی ترقی کیلئے صوبوں سے مشاورت انتہائی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، یقینی بنایا جائے کہ زراعت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کیا جائے. کونسل نے معیشت کی شرح نمو کے اہداف، میکرو اکنامک فریم ورک برائے سالانہ منصوبہ بندی  2024-25 کی اشاعت اور وزارتوں، صوبوں و خصوصی اداروں کو اس منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی اصولی منظور دے دی۔ کونسل کو تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ منصوبے کے اہداف میں ملک کے ہر خطے بالخصوص پسماندہ علاقوں کی ترقی، برآمدت میں اضافے، چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعت کے فروغ، سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت، افرادی قوت کی استعداد میں اضافے، نالج اکانومی کی سمت میں ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچا کیلئے لائحہ عمل شامل ہیں۔کونسل نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت دی کہ صوبوں کو قومی معیشت میں مثبت کردار اور برآمدات میں اضافے کیلئے مختلف شعبوں میں واضح اہداف ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔

مزید ہدایت دی گئی کہ معیشت کی مجموعی شرح نمو کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے صوبوں کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے اور اسکے لئے شروعات اہم شعبوں مثلا زراعت سے کی جائے۔معیشت کی بحالی اور ملکی ترقی کیلئے قومی اہداف اور انکو حاصل کرنے کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ برآمدی مصنوعات کی تیاری، رزاعت کی جدت، مصنوعی ذہانت و بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ، پائیدار و قابل تجدید توانائی، پانی کے ذخائر کا مثر استعمال، نوجوانوں اور خواتین کی ترقی اور سی پیک کے دوسرے مرحلے پر موثر و جلد عملدرآمد جیسے اقدامات آئندہ پانچ برس میں ملکی معیشت کی ترقی یقینی بنائیں گے۔کونسل نے تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری دے دی۔کونسل کو 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کا جائزہ اور 2024-25 کے ترقیاتی بجٹ کے مجوزہ اعشاریے بھی پیش کئے گئے۔آئندہ ترقیاتی بجٹ میں سی پیک کے منصبوں، بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں، تکمیل