سری نگر— جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی ، سماجی اور مذہبی تنظیموں اورتعلیمی اداروں کے مشترکہ پلیٹ فارم متحدہ مجلس علما نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ڈل جھیل میں ایک شکارے پر غیر کشمیری لوگوں کے ایک گروپ کو کھلے عام شراب نوشی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت متحدہ مجلس علما نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس گھناؤنی حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ قانون کے تحت کھلے عام اور عوامی مقامات پر شراب نوشی سختی سے ممنوع ہے تاہم اس کی اجازت کیوں اور کیسے دی گئی یہ ایک تشویشناک امرہے۔مجلس علما نے کہا کہ کشمیر کے لوگ مہمان نواز ہیں اور وادی میں آنے والے سیاحوں کا مہمانوں کی طرح احترام کرتے ہیں تاہم مسلم اکثریتی وادی میں جو اولیائ، صوفیا اور بزرگان دین کی سرزمین ہے، اس طرح کے غیر اسلامی اور غیر اخلاقی عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ دین اسلام میں اس عمل کے مضر اثرات اور معاشرے میں شراب نوشی کی سختی کے ساتھ ممانعت کی گئی ہے۔مجلس علما ہوٹل مالکان، ہاؤس بوٹ مالکان اور شکارا آپریٹرز سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایسی غلط حرکات اور کاموں پر نظر رکھیں اور معمولی فائدے کے لئے اس طرح کے غیر اسلامی اور غیر اخلاقی عمل میں شامل ہونے سے گریز کریں۔ مجلس نے سیاحوں سے کشمیر کے اخلاقی اور مذہبی اقدار کا احترام کرنے کی بھی اپیل کی۔