سیو غزہ مارچ کے شرکاء پر گاڑی چڑھانے اور کارکنان کو شہید کرنے کی مذمت،ذمہ داران کو فوری گرفتار کیا جائے۔محمدجاویدقصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے  کرغزستان میں پاکستانی طلبہ و طالبات پر حملوں کے بعد حکومت پاکستان کی طرف سے روایتی بے حسی اور سستی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کرغز ستان سے طلبہ و طالبات کو مفت وطن واپس لانے کے حکومتی دعووں کی قلعی ،بچوں کے والدین کے ردعمل نے کھول دی ہے ۔والدین کو اپنے بچوں کو واپس لانے کے لئے 90ہزار روپے تک سفری خرچ ادا کرنا پڑا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے حوالے سے پوری قوم اضطراب اور تشویش میں مبتلا ہے۔ ابھی تک ہزاروں طلبہ و طالبات غیرمحفوظ ہیں کیونکہ پاکستانی حکومت نے ایک مرتبہ پھر سے روایتی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف طلبہ پاکستانی عملے کی سستی اور مایوس کن رویے کی شکایات کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب طلبہ وطالبات کے والدین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔بشکیک سمیت کرغزستان کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کو فی الفور محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔وطن سے دور طلبہ و طالبات کی حفاظت ریاست کی ذمے داری ہے۔پاکستانی طلبہ کی بڑی تعداد اوش،جلال آباد اور قانت میں بھی موجود ہے۔زخمی پاکستانی طلبہ کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات فوری طور پر کئے جائیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرغز حکومت اور جامعات پاکستان واپس آنے والے طلبہ اور طالبات کیلئے آن لائن کلاسز کا اہتمام کریں تاکہ بچوں کو پڑھائی میں کسی قسم کی مزید کوئی دشواری نہ ہو ۔

ہر سال ہزاروں طلبہ و طالبات پاکستانی یونی ورسٹیوں میں داخلہ نہ ملنے یا بھاری فیسوں کی وجہ سے دوسرے ممالک کا رخ کرنے پر مجبور ہیں اگر سستی اور میعاری تعلیم پاکستان میں میسر ہو تو ہر سال اربوںڈالرز فیسوں کی مد میں بیرون ملک جانے سے بچ سکتے ہیں مگر صد افسوس کسی بھی ادارے کی اس طرف توجہ نہیں۔دریں اثنا ء امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے  اسلام آباد میں ”سیو غزہ مارچ” کے مظاہرین پر گاڑی چڑھانے اور کارکنان کو شہید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرتے ہوئے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہئے ۔ پولیس کی موجودگی میں ڈرائیور کا فرار ہونا معنی خیز ہے