کراچی (صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ پاکستان کی مزدور تحریک نزع کی حالت میں ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی غربت بے روزگاری نے محنت کشوں کو دیوار سے لگا دیا ہے۔دم توڑتی ہوئی مزدور تحریک کیلئے این ایل ایف امید کی کرن ہے۔اسٹیل مل ،پی آئی اے اور ریلوے کو کرپٹ حکمرانو نے تباہ کیا ہے۔محنت کشوں کے ادارے سرمایہ داروں کے مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔محنت کشوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے ایک پلیٹ فارم پر متحد یونا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی کی زیرقیادت ملاقات کرنے والے این ایل ایف کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ،این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکریٹری محمد قاسم جمال اور جماعت اسلامی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود اس موقع پر موجودتھے۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن ایک اسلامی اور نظریاتی مذدور فیڈریشن ہے اور اس کا ایک شانداراور درخشاں ماضی ہے۔محنت معاشرے کا سب سے مظلوم طبقہ ہے اور سرمایہ دارانہ ظالمانہ نظام نے محنت کشوں کی۔کمر توڑ دی ہے۔ہم سب کو معاشرے کے اس بڑے اور اہم طبقے کو اٹھانا ہے اور اس کی سرپرستی کرنا ہے۔جماعت اسلامی محنت کشوں کی پشت بان ہے اور ہم محنت کشوں کی طاقت کے ذریعے ہی ملک میں تبدیلی اور انقلاب برپا کرینگے۔محنت کشوں کی۔خوشحالی اور ترقی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا ہے۔
این ایل ایف پاکستان کے صدرشمس الرحمان سواتی نے کہا کہ این ایل ایف پاکستان کے تباہ حال محنت کشوں کے جذبات کی ترجمانی کر رہی ہے اور ہم کراچی سے لیکر خیبر تک محنت کشوں کو منظم کر رہے ہیں اور اب غیر منظم محنت کشوں کو بھی ایک بڑے مقصد کے لئے منظم کیا جا رہاہے اور ملک کے پونے ساتھ کروڑ مزدوروں تک این ایل ایف کی دعوت پہنچائی جا رہی ہے اور ہم جلد ایک کروڑ محنت کشوں تک اپنی دعوت اور پیغام پہچانے میں جلد کامیاب ہوجائین گے۔اس سلسلے میں جلد سندھ میں سکھر،گھوٹکی،ڈھرکی،جیکب آباد،لاڑکانہ میں محنت کشوں کے ورکرز کنونشن بھی منعقد کئے جائیں گے اور سندھ میں این ایل ایل ایف کے کام میں بہتری پیدا کی جائے گی۔
این ایل ایف سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ نے کہاکہ سندھ حکومت نے محنت کشوں کی کم از کم اجرت 25000روپے ویج بورڈ سے منظور کرائے بغیر اعلان کر کے محنت کشوں کے ساتھ دھوکہ کیا۔محنت کشوں کی تنخواہ کم از کم 30000روپے ہونی چاہیے۔حکمراں اپنی عیاشیاں ختم کر کے مہنگائی کے تناسب سے محنت کشوں کی۔تنخواہوں میں اضافہ کرے اور ایچ ڈی اے کے محنت کشوں کے ساتھ ظلم وزیادتی فوری طور پر بند کی جائے اور ان کے تمام مطالبات منظور کئے جائیں۔