حق دو کسان مارچ کی کامیابی کے لئے انتظامی کمیٹیاں قائم ، عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید ْقصوری نے کہا ہے کہ گندم کی سرکاری خریداری اور کسانوں کے مطالبات کے حل کے لیے جماعت اسلامی  16 مئی کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں مسجد شہداء مال روڈ سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک” حق دو کسان مارچ” اور احتجاجی دھرنا دے گی۔اس احتجاجی مارچ میں سنٹرل پنجاب کے اضلاع سے ہزاروں کسان شریک ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی دفتر منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر نصر اللہ گورائیہ ، سردار ظفر حسین خان ، رانا تحفہ دستگیر ،محمد فاروق چوہان ، رانا عبد الوحید ، وقاص احمد بٹ ، ضیا الدین انصاری ، خالد بٹ ، ڈاکٹر بابر رشید ، سردار نور احمد ڈوگر ، بشارت علی صدیقی،جبران بٹ وضیغم عبد اللہ بٹ، میاں رشید منہالہ دیگر افراد بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی سابقین کے نقشہ قدم پر چل رہی ہے ۔کاشتکاروں سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان حال ہے ۔ جماعت اسلامی عوام کے مسائل پر حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے ۔

پی آئی اے سمیت 24اداروں کی نجکاری کی منظوری ،حکمرانوں کی صلاحیت پر بڑا سوالیہ نشان ہے، تشویشناک بات یہ ہے کہ جہاں ایک طرف خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی وہاں دوسری جانب منافع بخش اداروں کی نجکاری بھی کی جائے گی جن میں پی آئی اے، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ، ایچ بی ایف، زرعی ترقیاتی بینک، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، پیکو، جنکوون، ٹو،تھری،فور نجکاری پروگرام میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے مجموعی قومی پیداوار کا نصف فیصد یعنی 600 ارب روپے مزید ٹیکس وصول کرنے اور پنشنرز پر بھی ٹیکس لگانے کا حکم عوام پر بجلی بن کر گرا ہے۔حکمرانوں نے اپنی عیاشیوں کے لئے پوری قوم کو آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے پاس گروی رکھ دیا ہے ۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال اوسط مہنگائی 24.8 فیصد جبکہ بیروزگاری 8 فیصد رہے گی جو کہ موجودہ حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام اپنی ہر سانس کے بدلے ٹیکس ادا کر رہے ہیں،حکومت اشرافیہ سے ٹیکس وصولی کے نظام کو بہتر بنانے کی بجائے عوام کی زندگی کو مشکل بنارہی ہے۔ بجلی،گیس کے بلوں سے لیکر پٹرولیم مصنوعات تک ہر چیز پر ہوشربا ٹیکسز نے لوگوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ جنوبی ایشیائی خطے میں مہنگائی سب سے زیادہ پاکستان میں ہے جس نے عوام کی کمر کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ  ہر دور حکومت میں آئی ایم ایف کی غلامی کی گئی ہے، موجودہ نومنتخب حکومت بھی سابقہ حکومتوں کے نقش قدموں پر چل رہی ہے ۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے معیشت کا ستیاناس کر دیا ہے، ہر شعبہ تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستانی عوام کو مختلف پیکجز کی آڑ میں بھیک دینے کی بجائے حکمران معیشت کو ٹھیک کریں۔ روزگار کے مواقع دیں، کرپشن کا خاتمہ کریں اور اپنی صفوں سے کالی بھیڑوں کو نکالیں