سکھر(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہر صوبے کو آئین کے مطابق حق اور خودمختاری دینے سے وفاق مضبوط ہوگا،تمام ادارے آئینی حدود کے پابند ہوجائیں تو ملک میں غیر اعلانیہ انارکی کا خاتمہ ہوجائے گا،پی پی قیادت، وڈیرہ شاہی اور اسٹیبلشمنٹ کا ٹرائیکا سندھ کے عوام کے لیے عذاب بنا ہوا ہے، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے سکھر میں جماعت اسلامی کے رہنماوں حزب اللہ جھکڑو، زبیر حفیظ شیخ، سلطان لاشاری، سجاد بھٹو اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عبدالعزیز میمن کے ساتھ ملاقات کی اور سندھ کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا،
اس دوران گفتگو میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ پورا سندھ بدامنی، سٹریٹ کرائمز، ڈاکو راج، عام بیگناہ انسانوں، تاجروں کے اغوا برائے تاوان کی زد میں ہے. سندھ حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے، خفیہ حساس اداروں نے عوام کو ڈاکوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے. پی پی سندھ میں حکومت کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے گٹھ جوڑ کرکے عوام پر مسلط ہوجاتی ہے. لیکن پی پی قیادت، وڈیرہ شاہی اور اسٹیبلشمنٹ کا ٹرائیکا سندھ کے عوام کے لیے عذاب بنا ہوا ہے. عوام کو جان و مال، عزت کا تحفظ حاصل نہیں. گندم کے کاشتکار تباہ ہوگئے، کسان کو سرکاری ریٹ نہیں مل رہا اور زور زبردستی بہت ہی کم ریٹ پر گندم چھینی جارہی ہے. سرکاری خریداری میں حکومت اور انتظامیہ اپنے من پسند لوگوں کو نواز رہی ہے. سندھ میں تعلیم، صحت، بلدیاتی نظام بری طرح تباہ کردیا گیا ہے. سندھ کی نوجوان نسل کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہ کیا جارہا ہے. صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول زرداری بھٹو سندھ، بلوچستان اور وفاق میں حکمرانی انجوائے کررہے ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں.
لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعتِ اسلامی ملک کے تمام صوبوں کی خوشحالی چاہتی ہے، ہر صوبے کو آئین کے مطابق حق اور خودمختاری دینے سے وفاق مضبوط ہوگا. تمام ادارے آئینی حدود کے پابند ہوجائیں تو ملک میں غیر اعلانیہ انارکی کا خاتمہ ہوجائے گا، انہوں نے کہاکہ سندھ سے نکلنے والی قدرتی گیس، تیل اور معدنیات پر پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے، بلدیاتی نظام کو مستحکم اور مفید بنانے کے لیے صوبائی فنانس کمیشن کے ذریعے تمام اضلاع کو وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، تھرکول منصوبہ صرف صوبائی نہیں قومی منصوبہ ہے.
اِسے مکمل کرکے سندھ میں عام آدمی کی زندگی اور تعلیم کے میدان میں انقلابی تبدیلی لائی جاسکتی ہے. سندھ کے شہری و دیہی علاقوں کے عوام کو کچراکنڈی، کرپٹ مافیا اور ظالم وڈیروں کے زیر اثر پولیس کے ظلم و ستم سے نجات دلانا عوام کا بنیادی انسانی حق ہے. پیپلز پارٹی نے کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع میں دھونس دھاندلی، زور زبردستی سے بلدیاتی اداروں پر قبضہ تو کرلیا لیکن کراچی سمیت پورے سندھ کا بلدیاتی نظام مفلوج ہے. مرادعلی شاہ بھٹو، زرداری خاندان کے سامنے بے بس، لاچار اور مفلوج وزیر اعلی ہیں. ان کا یہ تیسرا دورِ وزارتِ اعلی بھی سندھ کے عوام پر بہت بڑا بوجھ بنتا جارہا ہے.