گڑھی خدا بخش(صباح نیوز)سابق وزیر خارجہ وپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کچھ سیاستدان دھاندلی کا بہانہ بنا کر معاشی اور سیاسی عدم استحکام لانا چاہتے ہیں، وہ سیاستدان اپنی انا کے لیے ملک و قوم کی قسمت سے کھیل رہے ہیں، وہ ملک میں پی این اے پارٹ 2 لانا چاہتے ہیں۔دھرنا دھرنا یا گالی گلوچ کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا اور اس سے عوام براہ راست متاثر ہوں گے۔ تمام سیاستدان میز پر بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکال کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں،تمام سیاستدانوں کومیثاق مفاہمت کی تجویز دیتے ہیں،سیاسی قوتیں ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ایک دائرے میں رہ کر سیاست کریں،
گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم ذوالفقار بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 45 ویں برسی منا رہے ہیں، ہم شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ذوالفقار بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا،عوام کو ووٹ کی طاقت دی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بھٹو نے مزدوروں کو طاقت دی، ملک کو ایٹمی پاور بنایا، شہید بھٹو نے عوام کو آواز دی اور کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا، صدر زرداری نے بھٹو کے قتل پر عدالتی ریفرنس بھیجا، سپریم کورٹ سے ثابت ہو گیا کہ قائدعوام سے ناانصافی ہوئی اور فیئر ٹرائل نہیں ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو قبر میں آرام کرتے ہوئے بھی حکومت بناتے ہیں اور گراتے ہیں، آج ہم 2 صوبائی حکومتیں سنبھال رہے ہیں، 2 جیالے وز یراعلی منتخب ہوئے، جیالا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا ہے، دوسری بار آصف زرداری کو صدر منتخب کرایا ہے، ہم نے آئین بحال کیا، این ایف سی کے ذریعے صوبوں کو حق دیا۔انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان اپنی انا کیلئے عوام اور ملک کی قسمت سے کھیلتے ہیں، بہت سے لوگ جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے، لوگ سازشیں کرتے رہتے ہیں، صدر آصف زرداری نے سازشیں ناکام بنائیں، اب وہ لوگ دھاندلی کا ڈھول بجا کر ملکی معیشت اور ملک کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ایسے سیاستدان ہیں جو پی این اے پارٹ 2 لانا چاہتے ہیں، جو اپنی انا کی تسکین کے لیے ملک اور عوام کی قسمت کے ساتھ کھیلتے ہیں، ماضی میں بھی نو ستارہ بنی اور مہم چلائی گئی، یہ نو ستارہ بھٹو کی حکومت ختم کرنا چاہتے تھے، ان کی تحریک کی وجہ سے ملک میں آمریت آئی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی تجویز دے رہی ہے کہ تمام سیاستدان میز پر بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکال کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں، دھرنا دھرنا یا گالی گلوچ کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا اور اس سے عوام براہ راست متاثر ہوں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملک میں معاشی بحران ہے اور عوام پریشان ہیں جس پر سیاستدانوں اور حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے کہ مہنگائی کے خلاف اپنا اپنا کردار ادا کریں، ہم وفاق کے ساتھ مل کر معاشی استحکام کے لیے کام کریں گے، سیاسی قوتوں سے اپیل کرتا ہوں ہوش کے ناخن لیں اور سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں گے، ہمیں لڑائی جھگڑے کے بجائے میز پر بیٹھنا چاہئے، بات چیت کے ذریعے ہمیں بہتری لانی چاہئے۔
چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، ہم اپنے صوبوں کے عوام کو ہر ممکن ریلیف دلوائیں گے، ہم وفاقی سطح پر بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، ہم عوام کو معاشی بحران سے نکالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب کے ساتھ مل کر کام کرے گی، تمام سیاستدانوں کو میثاق مفاہمت کی تجویز دیتے ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی پر بھی 10 فیصد عملدرآمد باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم وفاق کے ساتھ مل کر معاشی استحکام کے لیے کام کریں گے، ہم نے میثاق جمہوریت پر 90 فیصد عمل کیا جس سے جمہوریت مستحکم ہوئی اور عوام کو تاریخی فائدہ ہوا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا 10 فیصد حصہ عدلیہ کی اصلاحات پر مشتمل ہے جس کے لیے ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں جو بھی عدالت کا دروازہ بجائے اس کوانصاف ملے، ہم پاکستانی عوام کو معاشی ریلیف دینا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہاکہ وفاقی حکومت میں موقع نہیں ملا اس لیے صوبائی حکومت میں 10 نکاتی ایجنڈے پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں کی ترجیح ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ہونی چاہیے،