اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر کے عوام کی حمایت ویک جہتی کا اعادہ کیا ہے،کشمیریوں کے 26 جنوری 2022 (بھارتی یوم جمہوریہ)کو یوم سیاہ کے طور پر منانے سے متعلق میڈیا کے سوالا ت کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ آج غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر سمیت دنیا بھرمیں رہنے والے کشمیری 26 جنوری کا دن بھارتی جبرواستبداد کے خلاف یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
پاکستان کی حکومت اور عوام غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتے رہنے اور استصواب رائے کے حق کی ہر ممکن حمایت جاری رکھنے کے اپنے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ گزشتہ چند دن سے بھارتی قابض افواج نے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے محصور خطے کے فوجی محاصرے میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ بھارتی یوم جمہوریہ پر بے گناہ کشمیریوں کو بھارتی پرچم لہرانے پر مجبور کرنا بھارتی جبرواستبداد کی روایت اور حالات معمول پر ہونے کا جھوٹا تاثر قائم کرنے کے علاوہ اپنے منظم اورو سیع پیمانے پرجاری جبرواستبداد کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے کہاکہ اپنی قابض افواج کو نام نہاد بہادری کے تمغے دینے کا بھارتی حکومت کا فیصلہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے لاتعداد مظلوموں کی توہین ہے جس کے مظاہر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، ماورائے عدالت شہادتوں، ماورائے قانون گرفتاریوں، بنیادی حقوق سے محرومی، خواتین کی عصمت دری کے واقعات ہیں، ان مظلوموں کے خلاف آرمڈ فورسز(خصوصی اختیارات) ایکٹ، غیرقانونی سرگرمیاں(امتناع) ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے سیاہ قوانین کو استعمال کیاجارہا ہے جن کے ذریعے قابض افواج ہرقانونی گرفت سے آزاد ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مختلف مواقع پر پاکستان اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو انسانیت کے خلاف جرائم کے شواہد ودستاویزی ثبوت پیش کرچکا ہے جن کا غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج ارتکاب کررہی ہیں۔
عالمی برادری اس جبرواستبداد پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت کشمیریوں کو استصواب رائے کا ناقابل تنسیخ حق ادا کرنے کے قابل بنانے میں بلا تاخیر اپنا کردار ادا کرے۔