یتیم ہمیں پکار رہے ہیں … تحریر : سلیم صافی


ہم صرف حکمرانوں کا رونا روتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم نے بحیثیت قوم اس ملک کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ اللہ نہایت مہربان اور غفور الرحیم ہے ورنہ تو ہمارے اعمال روز اسکے عذاب کو دعوت دینے والے ہیں ۔ چوری اور جھوٹ میں ہمارا کوئی ثانی نہیں ۔ منافقت ہماری زندگیوں میں رچ بس گئی ہے ۔ دین فروشی کا دھندہ یہاں زوروں پر ہے لیکن شاید یہ ملک اسلئے سلامت ہے کہ یہاں اب بھی ایک بڑی تعداد (آٹے میں نمک کے برابر سہی) ان لوگوں کی ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کی ہیں ۔باوجود مذکورہ خرابیوں کے یہ وہ ملک ہے جہاں لوگ سب سے زیادہ خیرات اور صدقات دیتے ہیں ۔ یہاں ایدھی، اخوت، دارالسلام ٹرسٹ، سویٹ ہوم اور اسی نوع کے سینکڑوں ادارے موجود ہیں جن میں ڈاکٹر امجد ثاقب اور زمرد خان جیسے اعلی صلاحیتوں کے حامل لوگوں نے اپنی زندگیاں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کی ہیں ۔ رمضان المبارک کا مہینہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے ۔اس مہینے میں مانگنے والے بھی بڑھ جاتے ہیں اور دینے والے بھی ۔ اس مہینے میں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا ثواب بھی کئی گنازیادہ ملتا ہے ۔ میں نے تو چند ایک اداروں کے نام لکھے ہیں لیکن اس طرح کے جتنے بھی ادارے ہیں اور جس کا جس بھی ادارے پر اعتماد ہے وہ ضرور اس کے ساتھ دامے درمے سخنے مدد کرے تاکہ ہم نہ صرف اس دنیا میں اللہ کے عذاب کو ٹال سکیں بلکہ ان حقیر کوششوں سے اپنے لئے جنت میں گھر بناسکیں ۔ 15 رمضان المبارک کو پورے عالم اسلام اور پاکستان میں یتیموں کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے مجھے الخدمت فاؤنڈیشن کے شاہد شمسی صاحب کا ایک خط موصول ہے جسے میں کٹا کے انگلی شہیدوں میں نام شامل کر کے مصداق شائع کررہا ہوں ۔ اس نیت سے کہ اس کار خیر میں یہ گناہ گار بھی حقیر سا حصہ ڈالے اور اگر اس خط کو پڑھنے کے بعد ایک بندہ بھی ایک یتیم کی بھی کفالت کی ذمہ داری اٹھالے تو میں سمجھوں گا کہ میری کوشش رائیگاں نہیں گئی۔ شمسی صاحب کا خط ملاحظہ کیجئے:

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

امید ہے مزاج بخیر ہوں گے ۔ اللہ تعالی آپ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔ آمین

اس خط کے ذریعے آپ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی جانب مبذول کرانا مقصود ہے ۔ اس وقت دنیا بھر میں یتیم بچوں کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے ۔ خاص طور پر مسلم ممالک اور پاکستان میں بھی ناگہانی آفات، بدامنی کے خلاف جنگ، صحت عامہ کی سہولتوں کی کمی اور روزمرہ حادثات کے باعث یتامی کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ دنیا کے تمام مذاہب اور معاشروں میں یتیم کا مرتبہ اور مقام کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ مسلم معاشرے میں بھی سیرت کے واقعات ، اقوال رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور فرمودات قرآن سے کفالت یتامی کی ترغیب ملتی ہے ۔

15 رمضان المبارک کو او آئی سی (آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن) کے تحت مسلم دنیا میں یوم یتامی کے طور پر منایا جاتا ہے جس کا مقصد مسلم معاشروں میں یتیم بچوں کے حقوق اور من حیث القوم معاشرے کی اجتماعی ذمہ داریوں کا شعور اجاگر کرنا ہے ۔ اوآئی سی نے پہلی باری 2013 میں تمام اسلامی ممالک میں 15رمضان المبارک کو یتیم بچوں کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔جس کے بعد پاکستان میں یتیم بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرم اداروں کی نمائندہ تنظم پاکستان آرفن کئیر فورم نے فیصلہ کیاکہ اس کٹھن مگر اہم کام کا آغاز پاکستان میں بھی ہونا چاہئے۔ اس مقصد کیلئے ایک طرف تو حکومت پاکستان سے درخواست کی گئی کہ وہ اوآئی سی کی پیروی کرتے ہوئے 15 رمضان کو یتیموں کا عالمی دن قرار دے اور دوسری طرف پبلک فورمز پر اس دن کو منانے کی مہم کا آغاز کیا۔ الحمدللہ پاکستان آرفن کئیر فورم کی انہی کا وشوں کے نتیجے میں20مئی 2016کو سینیٹ اور بعدازاں29 مئی 2018 کو قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر یہ دن منانے کی منظوری دے دی جس کے بعد ہر سال یوم یتامی کی سرکاری طور پر مرکزی تقریب ایوان صدر میں منعقد کی جاتی ہے ۔

پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کرنے والے مختلف رفاہی اداروں نے 2015 میں اس مشن کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان آرفن کئیر فورم تشکیل دیا ۔جس کے بنیادی مقاصد میں عوامی سطح پر یتیم بچوں کی حفاظت اور کفالت سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ، یتیم بچوں کی کفالت پر کام کرنے والے اداروں میں باہمی ربط پیدا کرنااور حکومتی سطح پر اقدامات کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا شامل ہیں۔ اس وقت فورم کی ممبر تنظیمات کی تعداد 21 ہے جو مجموعی طور پر70 ہزار یتیم بچوں کی کفالت کا فریضہ بطریق احسن نبھارہی ہیں۔

حسب سابق اس کار خیر میں بھی ہمیں آپ کی رہنمائی اور معاونت درکار ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کے کالم یا پروگرام کے ذریعے اس عظیم مقصد اور اجتماعی ذمہ داری کی ادائیگی کیلئے لوگوں میں شعور بیدار کریں گے ۔ آپ سے گزارش ہے کہ 14 اور15 رمضان المبارک کو اپنے کالم یا پروگرام کے ذریعے ہمارے اس مشن کو لاکھوں افراد تک پہنچانے میں ہماری مدد کریں جس کے ذریعے اس اہم مسئلے کے حوالے سے نہ صرف شعور کی بیداری میں مدد ملے گی بلکہ آپ کی یہ کاوش ہزاروں یتیم بچوں کو سہارا دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگی ۔آئیے خیرو برکت سے مزین ان ہاتھوں کو مضبوط کیجئے کیونکہ کفالت یتیم سے۔جنت کا حصول بھی۔رفاقت رسول بھی ۔

والسلام

ایئرمارشل (ریٹائرڈ) فاروق حبیب

چیئرمین پاکستان آرفن کئیر فورم

برائے رابطہ

شاہد شمسی، الخدمت فائونڈیشن پاکستان

رابطہ نمبر 03335243334

بشکریہ روزنامہ جنگ