مصطفی کمال کے بعد گورنر سندھ کی مبینہ آڈیو بھی لیک ہوگئی

کراچی(صباح نیوز)ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال کے بعد گورنرسندھ کامران ٹیسوری کی مبینہ آڈیو بھی منظر عام پرآگئی، لیک آڈیو گورنر ہائوس کے واٹس ایپ گروپ پر شیئر کی گئی جسے کچھ دیر میں ڈیلیٹ کردیا گیا۔مبینہ آڈیو میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت میں بیٹھے تھے، آپ دونوں لوگ اپوزیشن میں تھے اورجیلوں میں جانے والے تھے،پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) اپوزیشن میں تھیں، ہم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا جس سے ووٹرناراض ہوا۔آڈیو میں وہ مبینہ طور پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کو بریف کررہے ہیں۔گورنر سندھ کو سنا جاسکتا ہے کہ پہلے ہمیں7 نشستیں ملی تھیں، وہ ہمارامینڈیٹ تھا۔آج ہمیں ووٹ نہیں ملا۔ حکومت میں شمولیت کے بدلے ایک وزارت دے رہے ہیں، وہ گورنر سندھ بھی اپنا لارہے ہیں۔ایک وزیر خارجہ اور دوسرا وزیراعظم بن گیا۔ ہم17سیٹیں لے کر آئے توہمارے لئے ایسی باتیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ایسا مینڈیٹ ملا ہے تو دیگرکو بھی ایسا ہی ملا، فیصلہ رابطہ کمیٹی نے کرنا ہے کہ ان کا کتنا پریشربرداشت کرنا ہے۔(ن) لیگ اور پی پی پی سے متعلق انہوںنے کہا کہ دونوں پارٹیاں ملی ہیں تو ان کے نمبرز پورے ہوئے، پریشرایک ہی کہ دونوں پارٹیاں ملی ہیں ان کے نمبرزپورے ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کو صدرمملکت اور چیئرمین سینیٹ کا عہدہ اور2 گورنرزکے عہدے دیئے،اس کے باوجود پیپلزپارٹی دبائو ڈال رہی ہے کہ گورنرسندھ ایم کیوایم کا نہ ہو اوراگر ہو بھی تووہ ہو جونام وہ (پی پی)دیں۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایک نام خالد بھائی کو دیا بھی ہے،گورنرسندھ کا نام ہو یا کوئی اورفیصلہ رابطہ کمیٹی کرے، ڈکٹیشن پر نام نہیں ہوگا۔گورنر سندھ نے کہا کہ ہم اتنا بڑا رسک لے رہے کہ ان کے ساتھ جا کر بیٹھ رہے ہیں جسے گالیاں ہی پڑنی ہیں،اور یہ سلسلہ شروع بھی ہوگیا ۔