مجھے کسی ادارے نے تنگ نہیں کیا، صرف 40دن کا چلہ کاٹا، شیخ رشید


راولپنڈی(صباح نیوز)سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے کسی ادارے نے تنگ نہیں کیا، صرف 40 دن کا چلہ کاٹا،اداروں کا احترام سب پر لازم ہے، میں نے چلے کے بعد کوئی ٹوئٹ بھی نہیں کیا۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اگست 2023 میں پنجاب حکومت نے بتایا تھا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں، اب میرے خلاف عدالت میں 10 مقدمات کی تفصیل جمع کرائی گئی ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چلے کے بعد ٹویٹ کرنا بھی چھوڑ دیا، صرف اخبار پڑھتا ہوں، میرے ساتھ کسی نے کوئی زبردستی نہیں کی، میں نے کسی کے خلاف شہادت نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے بیان پر اعتماد رکھنا چاہیے کہ 8فروری کو الیکشن ہوں گے، ابھی کوئی انتخابی مہم نہیں چلا رہا جس دن الیکشن شیڈول آگیا انتخابی مہم شروع کر دوں گا، الیکشن نہ ہوئے تو پرانی تنخواہ پر کام کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے پنڈی کے دونوں حلقوں میں کام کیا ہے، حلقہ 56 اور 57 سے قلم دوات کے نشان پر الیکشن لڑوں گا، اداوں کا احترام سب پر لازم ہے، سب کو ساتھ لے کر اور امن سے چلنا ہے۔

ادھرشیخ رشید سے متعلق درج 10 مقدمات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں جمع کرا دی،عدالت نے مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چودھری عبدالعزیز نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت پنجاب حکومت نے سربراہ عوامی مسلم لیگ سے متعلق درج 10 مقدمات کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ جسٹس چودھری عبدالعزیز نے استفسار کیا کہ عدالت مقدمات کی تفتیش میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرے گی، کیا آپ چاہتے ہیں

عدالت مقدمات کی تفتیش بھی کرے جس پر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے جواب دیا کہ مقدمات کی جو رپورٹ پیش کی گئی ہے عدالت اس کی پڑتال کرے۔ وکیل سردار عبدالرازق نے سوال اٹھایا کہ شیخ رشید کو 6 ماہ بعد 9 مئی کے مقدمات میں کیسے نامزد کیا گیا،

عدالت کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے 10 مقدمات کی تفصیل آ گئی ہے جس کی کاپی آپ کو فراہم کر دی گئی ہے۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔