ماضی کی طرح جعلی حکومت بنائی گئی تو قوم کا بیٹرہ غرق ہوجائے گا۔مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ انتخابات اگر اسی پرانے مداخلتی ،سازشی طورطریقے،زبردستی نمائندوں کومسلط کیے گیے تو قوم مزید پانچ سال روئیں گے اوریہ ملک وقوم کے لیے تباہ کن ہوں گے عوام مزید بدحال،پریشان ہوں گے قرضے ،مہنگائی بدعنوانی اوربدامنی بڑھے گی ۔سب کوآزمانے کارہرسل پچھترسال ہوگیا جس کی وجہ سے حالات ٹھیک ہونے کے بجائے مزید خراب ہوئے اس لیے اب جماعت اسلامی کوموقع دیا جائے تاکہ مسائل مشکلات اورپریشانیوں میں کمی آجائے ۔عوام بیدار ہیں، 76برس کے جبر ، ناانصافیوں سے ان کا پیمانہ صبر لبریز ہوچکا، قوم نے مارشل لاادوار، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کی حکومتیں دیکھ لیں، اب وہ حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں الیکشن میں ماضی کی طرح جعلی حکومت بنائی گئی تو قوم کا بیٹرہ غرق ہوجائیگا۔الیکشن کمیشن ،نگران اور ادارے الیکشن میںغیر جانبداررہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو مساویانہ مواقع دیے جائیں، الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کرا کے عوام میں اپناوقار بحال کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نوجوانوں میں مقبول ترین جماعت ہے،بے بنیادجھوٹے پروپیگنڈے،فتوئوں، سازشوں سے عوام کا راستہ نہیں روکاجاسکتابدقسمتی سے ملک وہ مقصد حاصل نہیں کرسکا جس کی خاطر آزادی حاصل کی گئی، ظالم جاگیردارانہ نظام برقرار ہے ، کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتائج ہیں۔آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کرکے عوام کا خون نچوڑا جارہا ہے، نگران حکومت بھی غریبوں کا استحصال کررہی ہے، بجلی بلوں میں پندرہ اقسام کے ٹیکسز،گیس کی قیمتوں میں گیارہ سو فیصد اضافہ، اشیائے خورونوش، پٹرولیم مصنوعات کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتیں، ادویات کے نرخوں میں پانچ سو فیصد اضافہ نے عوام کے لیے زندہ رہنا مشکل بنادیا، حکمران غلام ابن غلام ہیں، نگرانوں کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں کہ پالیسی معاملات پر اوربجلی وگیس کی قیمتوں کے فیصلے کریں، ایک نگران وزیر اور سیکرٹری بیٹھ کرکلیدی معاملات پر احکامات لاگو نہیں کرسکتے، فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، عوامی حقوق کی جنگ جاری ہے،

انتخابات میں ہر حلقہ سے امیدوار دیں گے دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے تاہم اس دوران صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں بچوں کا قتل عام جاری ہے۔ عالمی برادری، اسلامی ممالک کے حکمران، اقوام متحدہ، اوآئی سی خاموش ہوکر اسرائیل کی جنونیت دیکھ رہے ہیں ، غزہ میں اب تک ساڑھے چار ہزار بچے شہید ہوگئے، ہزاروں ملبے تک دفن ہیں، حاملہ خواتین کو قتل کیا گیا ، روز قیامت ان بچوں کے ہاتھ ظالموں اور ظلم پر خاموش رہنے والوں کے گریبانوں میں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا پاکستان میں بھی پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں ، انہیں خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے، علاج اور صاف پانی دستیاب نہیں ، والدین غربت کی وجہ سے مجبور اور لاچار ہیں ، حکمران طبقات سالہا سال سے ملکی وسائل پر قابض ہیں، ان کے شہزادے اور شہزادیاں بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں ،آئندہ اقتدار پر مسلط ہونے کی تیاری میں ہیں، غریب اور اس کے بچے کامسلسل استحصال ہورہا ہے، وقت آگیا ہے کہ ملک کو ووٹ کی طاقت سے فرسودہ نظام اور اس کے چوکیداروں سے نجات دلائی جائے