مظفرآباد(صباح نیوز)دس ار ب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے کنگ عبداللہ کیمپس کا افتتاح کردیا گیا۔آزادجموں وکشمیر کے صدر اور یونیورسٹی کے چانسلر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ ایشاء کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سعودالشماری نے نوتعمیر شدہ کیمپس کا افتتاح جمعہ کے روز کیا۔افتتاحی تقریب میں سعودی عرب کی حکومت کے اعلیٰ حکام،سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ کے ذمہ داران،اسلام آباد میں سعودی عرب کے ڈپٹی ہیڈ مشن محمدحمود الدھفر،ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد،اکنامک آفیرز ڈویژن حکومت پاکستان کے اعلیٰ حکام سمیت آزادکشمیر کابینہ کے اراکین،ممبران اسمبلی،سیکرٹریزاوردیگر آزادکشمیر کے سرکاری شعبے میں قائم جامعات کے وائس چانسلر حضرات اور یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ جامعہ کشمیر کا کنگ عبداللہ کیمپس سعودی عرب کے سابق حکمران شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز مرحوم کے نام سے منسوب یہ شاندار کیمپس سعودی عرب اور کشمیری عوام کے درمیان پائیدار دوستی اور اسلامی بھائی چارے کی علامت کے طور پر ہمیشہ باقی رہے گا۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی مسلم اُمہ کیلئے خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسلم ممالک کی ترقی اور اتحاد بالخصوص مسلم دنیا میں تعلیم و صحت کیلئے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے کردار کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ اُنہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام 2005 کے تباہ کن زلزلے کے بعد اس کیمپس کی تعمیر کے لیے 10 بلین کی خطیر رقم کی منظوری دے کر اس عظیم الشان کیمپس کی تعمیر کے جذبہ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر سے سعودی عرب اور کشمیر کے درمیان دوستی کا جو اٹوٹ بندھن کو پروان چڑھایا گیا ہے وہ نسل در نسل مضبوط تر ہوتا رہے گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ایشیاء کے ڈاکٹر جنرل ڈاکٹر سعودالشماری نے کہا کہ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ نے نہ صرف آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کا یہ کیمپس تقریباً 90 ملین امریکی ڈالر کی رقم سے تعمیر کیا بلکہ سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ کے اس وقت پاکستان بھر میں تعلیم اور صحت کے متعدد منصوبے زیر کار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کنگ عبداللہ کیمپس آزادکشمیر اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط رشتے اور اسلامی بھائی چارے کی علامت کے طور پر ہمیشہ باقی رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ پاکستان بھر میں 1976سے 16مختلف منصوبوں کے ذریعے 1.1بلین ڈالر سے زیادہ کے نرم شرائط پر قرض فراہم کرچکا ہے۔انہوں نے سعودی حکومت اور سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ کی جانب سے سعودی وفد کا شاندار استقبال کرنے اوران کے وفد کی عزت افزائی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ 2005کے زلزلے کے نتیجے میں تباہ ہونے والے جامعہ کشمیر کو دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کرنے اور اس خطہ میں تعلیم و تحقیق کے لیے انفراسٹرکچر اور جدید تعلیمی سہولیات مہیا کرنے کا سہرا مملکت سعودی عربیہ کے سر ہے جنہوں نے 10ارب روپے سے زیادہ کی مالی امداد مہیا کرکے کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر کو ممکن بنایا۔
انہوں نے کہا کہ 2005کے زلزلہ کے بعد انہیں اچھی طرح یادہیکہ وہ اس وقت کے چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر عطاء الرحمان کے پاس گئے اور ان سے جامعہ کشمیر کی عمارات کی تعمیر اور اس جامعہ میں تعلیمی سلسلہ ایک بار پھر بحال کرنے کی درخواست کی۔بعد ازاں اس وقت کے سعودی فرمانروا کے دورہ پاکستان اور جامعہ کشمیر کے تعمیر کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کے سفر کا آغاز ہوا اور آج بالاآخر ہم اس عظیم الشان کیمپس کی تکمیل کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ ہائیرایجوکیشن کمیشن پاکستان جامعہ کشمیر کی دیگر ضروریات کی فراہمی میں ہر ممکن تعاون کرتا رہے گا۔
تقریب سے اپنے استقبالیہ خطاب میں آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدکلیم عباسی نے سعودی عرب سے آنے والے اعلیٰ سطحی وفد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد کی اس تقریب میں موجودگی اور اس سے پہلے اس عظیم الشان کیمپس کی تعمیر میں سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے ذریعے سعودی عرب کی فراخ دلانہ مالی امداد سعود ی عرب کی حکومت کی تعلیم دوستی اور اسلامی بھائی چارے کا ایک بہترین ثبوت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس کیمپس کی تعمیر سے نہ صرف آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے بنیادی انفراسٹریکچر کی عدم موجودگی اور مکانیت کا درینہ مسئلہ حل ہو گیا بلکہ آزاد کشمیر کے طلبائ/طالبات کو ایک ایسی تعلیمی سہولت میسر آ گئی ہے جو اُن کے خوابوں کی تکمیل اور تعلیم و تحقیق کے نئے دروازے کھولے گی۔
وائس چانسلر ڈاکٹر کلیم عباسی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کا تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کنگ عبداللہ کیمپس میں بعض ایسی سہولیات کی فراہمی کیلئے 900 ملین روپے سے زیادہ کی گرانٹ مہیا کی جو اس کیمپس کو فعال بنانے کیلئے ناگزیر تھی۔
ڈاکٹر کلیم عباسی نے اپنے خطاب میں حکومت پاکستان کے عہدیداروں اور آفیسران کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس منصوبے کے آغاز سے اختتام تک جامعہ کشمیر کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر کے لیے مالی معاونت کی منظوری 2005کے زلزلے کے بعد اس وقت کے خادم الحرمین الشریفین اور سعودی فرمانرواکنگ عبداللہ بن عبدالعزیزنے دی تھی۔2005کے زلزلہ میں آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کا مین کیمپس مکمل طور پر زمین بوس ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں نہ صرف 100سے زیادہ طلباء اور 6اساتذہ کی شہادت ہوئی تھی بلکہ جامعہ کا کیمپس نا قابل استعمال ہونے کی وجہ سے پوری یونیورسٹی کو اسلام آباد منتقل کرنا پڑا تھا۔
حصول علم کے لیے انسانی تاریخ کی یہ سب سے بڑی ہجرت تھی جس میں کم و بیش 2ہزار طلباء سیکڑوں اساتذہ اور انتظامی عملہ کو اسلام آباد منتقل کرکے زلزلہ کے صرف 22دن بعد درس و تدریس کا سلسلہ بحال کردیا گیا۔1017کنال اراضی پر پھیلے ہوئے اس عظیم الشان کیمپس میں پانچ ہزار سے زیادہ طلباء کی تعلیم حاصل کرنے اورسینکڑوں طلباء کی رہائش کے لیے تمام سہولتوں کے علاوہ 20سے زیادہ تعلیمی شعبہ جات کی عمارات تعمیر کی گئی ہیں۔طلباء و طالبات کے لیے علیحدہ علیحدہ ہاسٹلز، اساتذہ کے لیے فیکلٹی ہاسٹل،خوبصورت آڈیٹوریم،وسیع لائبریری،جدید سائنس اور کمپیوٹر لیبارٹریز،جمنازیم،انڈورگیمزکی سہولیات کے علاوہ وسیع پارکنگ ایریابھی موجود ہے۔سعودی عرب کی حکومت نے اس منصوبے کے لیے پہلے مرحلے میں آٹھ ارب روپے اور بعد میں موجودہ وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور سابق صدر ریاست سردارمسعودخان کی تحریک پر سائنس لیبارٹریز کے لیے دوارب تیس کروڑ روپے مالیت کے جدید سازوسامان مہیا کرنے کی منظوری دی۔